جینز اور ڈی این اے میں بگاڑ کی وجہ سے سرطان لاحق ہونے میں کوئی خاص تعلق نہیں،سائنسدان

پیر 4 جنوری 2016 14:37

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 جنوری۔2016ء) طبی ماہرین نے کہا ہے کہ جینز اور ڈی این اے میں بگاڑ کی وجہ سے سرطان لاحق ہونے میں کوئی خاص تعلق نہیں۔یہ انکشاف ایک نئی مطالعاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے، جس میں ماحولیاتی عوامل کے خطرات اور سرطان ہونے کے اندیشے کے بارے میں معلوم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

نیویارک کی ”اسٹونی بروک یونیورسٹی کینسر سینٹر“ کے سربراہ یوسف ہنون نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس مطالعے سے یہ پتا چلتا ہے کہ جینز اور ڈی این اے میں بگاڑ کا سرطان لاحق ہونے سے نسبتاً کوئی خاص تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرطان ہونے کے امکانات میں سے تقریباً 70 سے 90 فیصد کا تعلق بیرونی عوامل جبکہ صرف 10 سے 30 فی صد تک اندرونی عناصر سے ہے۔ انھوں نے اس بات کی جانب توجہ دلائی کہ اِسی نوع کی جینیاتی بے ترکیبی کے باعث تمام ٹشوز میں سرطان کے اثرات نمودار نہیں ہوئے۔سائنس دانوں نے اس بات پر بھی تحقیق کی کہ لوگوں میں سرطان ہونے کے خدشات میں کس طرح تبدیلی واقع ہوتی ہے جب وہ ایک مقام سے دوسری جگہ منتقل ہوئے، جس سے کینسر ہونے میں بیرونی عوامل کے ٹھوس اثرات کا پتہ چلا۔