سوئیڈن نے ملک میں داخل ہونے والے مہاجرین کی تعداد کو محدود کرنے

کے لیے ڈنمارک سے آنے والے مسافروں کی شناخت کی جانچ شروع کردی

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 4 جنوری 2016 14:30

برسلز(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 04 جنوری۔2015ء)سوئیڈن نے ملک میں داخل ہونے والے مہاجرین کی تعداد کو محدود کرنے کے لیے ڈنمارک سے آنے والے مسافروں کی شناخت کی جانچ شروع کردی ہے۔ڈنمارک اور سوئیڈن کے درمیان میں اوریسنڈ برج کو ٹرین، بس یا کشتی سے پار کرنے والے مسافروں کو ضروری دستاویز فراہم کیے بغیر سوئیڈن میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ریل کے ذریعے سوئیڈن آنے والے مسافروں کو اب کوپن ہیگن ایئر پورٹ پر ٹرین تبدیل کرنی ہوگی اور مختلف چیک پوائنٹس پر شناخت کرانے کے بعد سوئیڈن میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔2015 میں سوئیڈن کو پناہ کے لے لیے ڈیڑھ لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔روزانہ ہزاروں مسافر اوریسینڈ برج پار کرتے ہیں، جو سوئیڈن کے شہروں مالمو اور لند کو ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن سے ملاتاہے۔

(جاری ہے)

ریڈیو سوئیڈن کیمطابق اس نئے قانون پر عمل درآمد کے لیے کوپن ہیگن کے کاسٹروپ ایئرپورٹ پر موجود ریلوے سٹیشن کے ایک پلیٹ فارم کے گرد باڑ لگائی جارہی ہے۔اب کوپن ہیگن کے مرکزی ریلوے سٹیشن سے اورینسڈ برج کے ذریعے سوئیڈن کا براہ راست سفر ممکن نہیں ہوسکے گا۔ریلوے کمپنیوں نے سوئیڈن جانے والی ٹرنیوں کی تعداد کم کردی ہے، اور خبردار کیا ہے کہ سوئیڈن جانے والی ٹرینیں تاخیر کا شکار بھی ہوسکتی ہیں۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق اس وقت کوپن ہیگن سے براہ راست سوئیڈن جانے ٹرینوں کا سفر 40 منٹ ہے جس میں مزید 30 منٹ کااضافہ ہوسکتاہے۔سوئیڈن کی حکومت نے اپنی سرحدوں پر اختیار رکھنے کے لیے یورپی یونین کے اوپن بارڈر شین جیئن معاہدے سے جزوقتی چھوٹ بھی حاصل کرلی ہے۔گذشتہ ماہ سوئیڈن کی سرکاری ٹرین سروس ایس جے نے اعلان کیا ہے کہ وہ ڈنمارک اور سوئیڈن کے درمیان آنیجانے والی ٹرینوں کی سروس بند کر دے گی کیونکہ ان کے لیے نئے سوئیڈش قانون پر عمل درآمد ممکن نہیں ہے۔