16 سالہ شہیدہ اشرقت قطنانی سپرد خاک

پیر 4 جنوری 2016 13:25

نابلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 جنوری۔2016ء) ایک ماہ قبل فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی فوج کی وحشیانہ دہشت گردی کے نتیجے میں شہید کی گئی 16 سالہ بچی اشرقت قطنانی کو سپردک خاک کردیا گیا۔ انسانی حقوق کے مندبین اور شہیدہ کے اہل خانہ نے بتایا ہے کہ اشرقت قطنانی کو شہید کرنے کیلئے صہیونی درندوں نے ایم 16 مشین گن اور پستول سے 9 گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں اس کا نازک جسم چھلنی ہو گیا۔

مغربی کنارے کے شہر نابلس میں قائم میڈیکل سینٹر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اشرقت قطنانی کے پوسٹمارٹم کے دوران پتا چلا ہے کہ صہیونی فوجیوں نے ننھی فلسطینی بچی کے نرم ونازک جسم میں نہایت قریب سے 9گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں اس کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

پوسٹ مارٹم کرنیوالے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ صہیونی فوجیوں کی جانب سے اشرقت کی دونوں ٹانگوں، پیٹ، دل، گردوں اور کلیجے کے مقامات پر گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں اس کا جسم چھلنی ہوگیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینی بچی کو شہید کرنے کیلئے اسرائیلی فوجیوں نے ایم 16 نامی مشین گن اور پستول سے گولیاں ماریں جب وہ زمین پر گرگئی تو اس کی کمر میں نہایت قریب سے گولیاں پیوست کی گئی تھیں۔ننھی شہیدہ کے نماز جنازہ میں شرکت کیلئے پورا شہر امڈ آیا ،جنازے کے موقع پر رقت آمیز مناظر تھے۔