پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر حملہ کرنے والوں میں سے دو حملہ

آور اب بھی وہاں موجود ہیں جن کی تلاش جاری ہے:بھارتی حکام

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 4 جنوری 2016 13:18

پٹھان کوٹ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 04 جنوری۔2015ء) بھارتی حکام کے مطابق ریاست پنجاب کے شہر پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر ہفتہ کی صبح حملہ کرنے والوں میں سے کم از کم دو حملہ آور اب بھی وہاں موجود ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔پٹھان کوٹ سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے بتایا ہے کہ 50 گھنٹے سے زیادہ کا وقفہ گزر جانے کے بعد بھی حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔

انتہائی سکیورٹی والے فصیل بند وسیع ایئر بیس میں کومبنگ آپریشن یعنی جنگجووٴں کی صفائی کا کام بڑے محتاط انداز میں کیا جا رہا ہے تاکہ مزید ہلاکتوں سے بچا جا سکے۔اس آپریشن میں بھاری فوجی گاڑیاں، حملہ آور ہیلی کاپٹرز اور تربیت یافتہ فوجیوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔فوج کے اعلیٰ اہلکار بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو پٹھان کوٹ کی تازہ صورت حال سے آگاہ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دریں اثنا حکام نے کہا ہے کہ اس پورے حملے میں سات سکیورٹی اہلکار سمیت 11 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں چار شدت پسند شامل ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے کے بارے میں انھیں پہلے سے اطلاعات تھیں ایسے میں سات سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت حکومت کے لیے شرمندگی کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔بعض حلقوں کی جانب سے ان حملوں کو پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کو سبوتاڑ کرنے کی کوششوں کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

پٹھان کوٹ سے صحافیوں نے بتایا کہ پیر کی صبح چار بجے کے بعد اچانک بھارتی فضائیہ کے طیاروں کی دو تین بار پروازوں سے لوگوں کی آنکھیں کھل گئیں۔یہ بات اہم ہے کہ حملے کے بعد پورے دو دن گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک کوئی واضح معلومات نہیں ہے کہ وہ دو شدت پسند کہاں چھپے ہوئے ہیں۔پٹھان کوٹ ائیر بیس شمالی بھارت کے سب سے بڑے ائیر بیس میں سے ایک ہے اور بھارتی فوج دنیا میں تیسری سب سے بڑی فوج تسلیم کی جاتی ہے۔دوسری طرف یہاں پاکستان کے ساتھ سرحد پر آٹھ فٹ اونچی خاردار دیواریں بھی ہیں۔