محکمہ ثقافت خیبر پختونخوا نے صوبے میں ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے نام پرڈھائی سال میں ساڑھے 4 چار کروڑ روپے سے زائد اڑا لیے

ہفتہ 2 جنوری 2016 20:08

پشا ور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 جنوری۔2016ء)سرکاری اخراجات کم کرنے اور کرپشن پر قابو پانے کے تمام تر دعوؤں کے باجود محکمہ ثقافت خیبر پختونخوا نے صوبے میں ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے نام پر صوبے میں سرکاری و غیر سرکاری ثقافتی تقاریب کے انعقاد پر ڈھائی سال میں ساڑھے 4 چار کروڑ روپے سے زائد اڑا لیے جن میں سرکاری تقاریب پر لاکھوں خرچ کرنے کے علاوہ غیر سرکاری تنظیموں اور انفرادی افراد کو بھی لاکھوں روپے فراہم کئے گئے جبکہ سرکاری فنڈز کے غیر ضروری مزید استعمال کے لیے بھی منصوبہ تیار کرلیا گیااور صوبے میں ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے نام پر منظور نظر افراد کو نوازنے کے لئے کروڑوں روپے کے اخراجات سے مزید تقاریب منعقد کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں صوبے کے 75 تحصیلوں میں کلچر شو کا انعقاد ہوگا ۔

(جاری ہے)

صوبے میں دہشت گردی کی وجہ سے متاثرہ گلوکاروں،فنکاروں،اور ثقافت سے وابسطہ افراد کی مالی امداد کے بجائے من پسند افراد کو قومی خزانے سے نوازا گیا ہیں ڈائریکٹریٹ آف کلچر کے ریکارڈ کے مطابق ڈائریکٹریٹ کلچر نے ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے نام پر سرکاری خزانے سے جو فنڈز خرچ کئے ہیں ان میں نشترہال پشاور میں خوشحال خان خٹک سٹیج ڈرامہ کے انعقاد پر 27 لاکھ 94 ہزار 786 روپے  پاکستان تحریک انصاف کے خاتون رکن صوبائی اسمبلی نے انصاف ایوارڈ شو کے لئے نو لاکھ پچیس ہزار820 روپے،ملک سعد ٹرسٹ ایک لاکھ اٹھاسی ہزار روپے،اسلام آباد میں پختون کلچر نائٹ پر ایک لاکھ 12 ہزار 8 سو روپے  پاک افغان جرنلسٹس کی تقریب اور دلیپ کمار شو کے انعقاد پر ایک لاکھ 20ہزار 508 روپے  پہلے انٹرنیشنل سپورٹس جرنلسٹس کانفرنس کے انعقاد پر 2 لاکھ 38 ہزار 760 روپے  جشن عید میلاد النبی پر 2 لاکھ 57 ہزار 8 سو  حنا شاہد کی طرف سے کلچر شو پر 3 لاکھ 56 ہزار 456 روپے  برین نامی تنظیم صوابی کو روایتی کھیلوں کیلئے 2 لاکھ روپے فراہم کئے ۔

بشیر احمدبلور کے حوالے سے منعقدہ تقریب پر 3 لاکھ 60 ہزار روپے  کشمیر یکجہتی پروگرام پر ایک لاکھ 60 ہزار 740 روپے خرچ کئے گئے ۔ سینٹ میری سکول کو 50 ہزار روپے دیئے گئے ۔ نشترہال میں اجوکا تھیٹر کے نام سے ڈرامے کے انعقاد پر 5 لاکھ 51 ہزار خرچ کئے گئے ۔ پی این سی اے اسلام آباد میں پشتو ثقافتی شو پر 10 لاکھ روپے خرچ کئے گئے ۔ اسلام آباد میں سپرنگ فیسٹیول نام سے تقریب میں شرکت پر 8 لاکھ 50 ہزار روپے خوشحال ادبی جرگہ کو 94 ہزار روپے فراہم کئے گئے سید عدنان شاہ نامی شخص کو کلچر شو کے انعقاد کے لئے 2 لاکھ 35 ہزار روپے دیئے گئے ۔

رحمان ادبی جرگہ کو 50ہزار روپے دیئے گئے ۔ ظفر علی خان نامی شخص کو ایڈورڈ کالج میں ثقافتی شو کے نام پر 47 ہزار روپے دیئے گئے ۔ ایبٹ آباد میں خواتین کے روایتی کھیلوں کیلئے کفایت اللہ کو ساڑھے تین لاکھ روپے دیئے گئے ۔ وویمن رائٹرز فورم کو 50 ہزار روپے دیئے گئے ۔ جمیل نامی شخص کو پیوٹا کی طرف سے ڈرامے کے انعقاد کے لئے 2 لاکھ 44 ہزار روپے دیئے گئے ۔

اشتیاق ندیم کو ایسٹر پروگرام کیلئے 94 ہزار روپے دیئے گئے ۔23 مارچ کی تقااریب پر ایک لاکھ 97 ہزار روپے خرچ کئے گئے ۔ہمایون فیاض نامی شخص کو اسلام آباد میں ایکسپوریکنزیشن کے لئے 4 لاکھ 5ہزار روپے دیئے گئے ۔ سینٹ میریز ہائی سکول کو پرائمری ڈے کے انعقاد کیلئے 47 ہزار روپے دیئے گئے ۔ فرنٹیئر کالج کی مس نجمہ ناز کو 20 ہزار روپے دیئے گئے ۔ اسلام آباد میں لوک ورثہ کی تقریب میں شرکت پر 13 لاکھ 46 ہزار روپے خرچ کئے گئے اباسین آرٹس کونسل کو 5 لاکھ روپے دیئے گئے گلوکار شاہ ولی کے ساتھ شام منانے پر ایک لاکھ 8 ہزار روپے خرچ کئے گئے مختیار کانسی کو کلچر پالیسی لکھنے کے لئے 50ہزار روپے ادا کئے گئے ۔

آئی ایل ایم کے پرنسپل کو کلچر شو کے انعقاد کے لئے ایک لاکھ روپے دیئے گئے ۔ چیئرمین حیان ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کو کلچر شو کے انعقاد کے لئے ڈیڑھ لاکھ روپے دیئے ۔ شاک ذیشان خٹک کو کلچر شو کے انعقاد کیلئے 47 ہزار روپے دیئے گئے ۔ ایلومینائی ٹرسٹ کے چیئرمین کو سٹیج شو کے لئے 92 ہزار روپے دیئے گئے ۔ سوات ثمر فیسٹیول کے انعقاد پر 14 لاکھ 99 ہزار 360 روپے خرچ کئے گئے پرنسپل ایڈورڈز کالج کو کلچر شو کے لئے 50 ہزار روپے فراہم کئے گئے ۔

شاہ نگلہ یوتھ فرنٹ کو شاہ نگلہ فیسٹیول کے نام پر ساڑھے پانچ لاکھ روپے دیئے گئے ۔ تحریک نصاف کے کلچر ونگ کے صدر کو عید گالا کے نام پر 8 لاکھ 40 ہزار روپے دیئے گئے جبکہ ایک غریب خاتون سنگر مس شازیہ کو صرف 5 ہزار روپے کی امداد دی گئی ۔ یوم آزادی کی تقاریب پر 5 لاکھ روپے رائٹ ٹو انفارمیشن کی تربیتی پروگرام پر ایک لاکھ 13 ہزار روپے خرچ کئے گئے ڈیفنس ڈے کی تقریب پر 71 ہزار روپے خرچ کئے گئے ۔

خیبر لیٹرسی ڈی بیٹنگ سوسائٹی کو ایک لاکھ 88 ہزار روپے دیئے گئے ۔ اسلام آباد میں پختون کلچر نائٹ کے دوبارہ انعقاد پر 5 لاکھ 38 ہزار روپے خرچ کئے گئے جبکہ اقبال ڈے منانے کے لئے پاکستان وویمن رائٹرز فورم کو 3 لاکھ 13 ہزار روپے فراہم کئے گئے کشمیر ڈے کے موقع پر یوم سیاہ منانے پر ایک لاکھ 76 ہزار روپے خرچ کئے گئے دیوالی فیسٹیول کے لئے 2 لاکھ روپے معذوروں کے عالمی دن کے لئے دو لاکھ 11 ہزار روپے  پرانے سکول اور ڈاک ٹکٹوں کی نمائش کیلئے ایک لاکھ 60 ہزار روپے فراہم کئے گئے ۔

پرویز حسین نامی شخص کو کرسمس ہالی ڈے کے لئے 2 لاکھ روپے فراہم کئے گئے اباسین آرٹس کونسل کو مشاعرے کے انعقاد کے لئے 2 لاکھ 55 ہزار روپے فراہم کئے گئے ۔ ڈرامہ آرٹسٹ ممتاز علی کو 3 لاکھ روپے فاہم کئے گئے ۔چیئرمین پی ڈی او ممتاز خان کو صوابی میں کلچر شو کے انعقاد کے لئے 2 لاکھ روپے دیئے گئے ۔ پینٹنگ نمائش پر ایک لاکھ 47 ہزار روپے خرچ کئے گئے انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کو کلچر شو کیئے ایک لاکھ روپے فراہ کئے گئے ۔

پی ٹی آئی کلچر ونگ کو سپرنگ کلچر شو کے لئے ڈیڑھ لاکھ روپے فراہم کئے گئے جبکہ صباء الدین نامی شخص کو صرف 10 ہزار روپے کی مالی امداد فراہم کی گئی اسی طرح لوک میلہ اسلام آباد میں شرکت پر 16 لاکھ 38 ہزا ر روپے خرچ کئے گئے اسی طرح دیر فیسٹیول کے لئے 2 لاکھ روپے فراہم کئے گئے کیلاش چترال میں کلچر شو پر ساڑھے تین لاکھ خرچ کئے گئے اسی طرح اداکار مراد علی عرف گل بالی کو ایک لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کی گئی جبکہ خیل محمد کو بھی ایک لاکھ روپے کی امداد دی گئی ۔

نشترہال پشاور میں پی این سی اے اسلام آباد کے کلچر شو پر 2 لاکھ 10 ہزار روپے خرچ کئے گئے شاکر ذیشان نامی شخص کو پختون کلچر شو کیلئے 50 ہزار روپے دیئے گئے اسی طرح پرانے اور لیجنڈ گلوکاروں خان عقیل اور زرسانگہ کو صرف 30,30 ہزار روپے جبکہ ہدایت اللہ کو 3 لاکھ روپے کی مالی امداد دی گئی۔ معذور افراد کے شو کیلئے ایک گلوکار کو 42 ہزار 300 روپے کی اداکی گئی ۔

شندور فیسٹیول شو چترال پر 15 لاکھ روپے خرچ کئے گئے ۔ کالام سمر فیسٹیول پر 14 لاکھ 74 ہزار روپے خرچ کئے گئے ۔ یوم آزادی پر سٹیج ڈرامہ کے انعقاد پر ایک لاکھ 12 ہزار روپے خرچ کئے گئے جبکہ اگست ہی میں نشترہال میں آزاد ی کے پروگرام پر 3 لاکھ 34 ہزار روپے خرچ کئے گئے ۔ مس زینب نامی خاتون کو 30 ہزار روپے مالی امداد دی گئی ۔ ابراہیم خان نامی شخص کو کلچر شو کے نام پر 65 ہزار 8 سو روپے دیئے گئے گلوکار جاوید مسیح کو 50 ہزار روپے دیئے گئے ۔

آرٹسٹ صباء الدین کو 50 ہزار روپے دیئے گئے ۔ عاشورہ بی بی نامی خاتون کو 3 لاکھ روپے کی مالی امداد دی گئی ۔ پاک افغان پپلز فورم کو پاک افغان کلچر شو کے لئے 9 لاکھ 40 ہزار روپے فراہم کئے گئے ۔ صوابی میں ثقافتی سرگرمیوں کے لئے 94 ہزار روپے دیئے گئے ۔ مسٹر شاکر ذیشان کو اسلام آباد میں پختون کلچر شو کے انعقاد کے لئے 94 ہزار روپے دیئے گئے ۔ بختیار خٹک کو پشتو موسیقی کی بحالی کے نام پر 4 لاکھ 4 ہزار روپے دیئے گئے ۔

اشفاق مروت نامی شخص کو نشترہال میں کلچ شو کے نام پر ایک لاکھ 88 ہزار روپے دیئے گئے ۔اسلام آباد میں کلچر شو کے انعقاد پر 6 لاکھ روپے خرچ کئے گئے ۔ محمدتوصیف کو کلچر شو کے انعقاد کیلئے ایک لاکھ 88 ہزار روپے دیئے گئے ۔ اعجاز انٹر پرائزز کو کرسمس کی تقریب کے نام پر 3 لاکھ 26 ہزار روپے دیئے گئے ۔ شاہ نگلہ سٹوڈنٹس سوسائٹی کو 65 ہزار 8 سو روپے  امن کے حوالے سے مشاعرے کے انعقاد کے لئے 97 ہزار اسلام آباد میں یوم پاکستان پر خیبرپختونخوا فلوٹ کی تعمیر پر 23 لاکھ 12 ہزار روپے خرچ کئے گئے گلوکار شاہد ملنگ کو آسٹریلیا جانے کے لئے ایک لاکھ 75 ہزار روپے دیئے گئے ۔

لاہور میں ہارساینڈ کیٹل شو پر 3 لاکھ 48 ہزار روپے خرچ کئے گئے ۔ نریش لعل بھٹی کو ہولی منانے کے لئے 5 لاکھ روپے فراہم کئے گئے ۔ اعجاز انٹر پرائزز کو ایسٹرز منانے کیلئے 2 لاکھ پچاس ہزار روپے دیئے گئے ۔ چترال میوزیکل نائٹ کے نام پر 3 لاکھ 20 ہزار روپے خرچ کئے گئے ۔اسلام آبا د میں پختون نائٹ منانے کے لئے 2 لاکھ 80 ہزار روپے فراہم کئے گئے ۔ اسلام آباد میں لوک میلہ کے انعقاد پر 15 لاکھ 52 ہزار روپے خرچ کئے گئے ۔

تخلیق ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کو ڈرامے کے انعقاد کے لئے 3 لاکھ 15 ہزار  اسی طرح زرداد بلبل کو تین روزہ امن ڈرامہ کے انعقاد کیلئے ساڑھے 5 لاکھ روپے ۔ برین ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کو صوابی میں ثقافتی سرگرمیوں کے لئے 2 لاکھ 73 ہزار  اسی طرح اقلیتی رکن سردار سرن سنگھ کو بیساکھی فیسٹیول کیلئے 5 لاکھ روپے فراہم کئے گئے ۔ اسی طرح رش نامی تنظیم کو ہزار فیسٹیول منانے کے لئے 10 لاکھ روپے دیئے گئے ۔ انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر کو ویلکم پارٹی کے لئے ایک لاکھ روپے  اسلام آباد میں کلچر شو پر 3 لاکھ 61 ہزار روپے خرچ کئے گئے ۔