پاکستان میں ہنڈی اور حوالہ بزنس پندرہ بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا

ہفتہ 2 جنوری 2016 13:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 جنوری۔2016ء) کرنسی تاجروں نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہنڈی اور حوالہ بزنس پندرہ بلین ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سٹیٹ بنک کا ایکسچینج کمپنیوں کے ساتھ ایک حالیہ اجلاس منعقد ہوا ہے ۔ جس میں ہنڈی اور حوالہ کا معاملہ اٹھایا گیا تھا سیکرٹری جنرل ایکسچینج کمپنی ایسوسی ایشن آف پاکستان ظفر پراچہ آن لائن کو بتایا پاکستان میں سال بھر میں پندرہ بلین ڈالر سے زائد رقم ہنڈی اور حوالہ کے ذریعے منتقل کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ حقیقی حجم دگنا ہو سکتا ہے کیونکہ ابھی ہمارے پاس اس بارے میں باوثوق ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت بھی اس صورتحال سے بخوبی آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ حکومت اس معاملے میں ملوث عناصر کے خلاف کام کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر سونے کے معاملے میں دیکھا جائے تو ینگ لیٹر آف کریڈٹ اوپن نہیں کرتے اور ڈیلر عرب مارکیٹ سے ڈالر خرید کر ادائیگیوں کا انتظام کرتے ہیں۔

تاہم سرکاری ڈیٹا میں سونے کی درامد اب غیر اہم مقدار میں واضح کی جاتی ہے جبکہ کموڈیٹی ملک میں وافر مقدار میں دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ درآمدی سونے کی ادائیگیاں غیر قانونی طریقے سے کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کا معاملہ چین سے برآمد کی جانیوالی اشیا کے بارے میں ہے جو کہ دستیاب چینی اشیاکے حقیقی حجم سے کئی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی اشیا کیلئے ادائیگیاں درآمدی سے پچاس فیصد زائد دکھائی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :