خاران اور واشک میں قحط سالی سے لاکھوں لوگ متاثر ‘ سینکڑوں مویشی مرچکے‘ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں‘عبدالکریم نوشیروانی

حکومت فوری طور پر ان علاقوں کیلئے ریلیف کا اعلان کرے بصورت دیگر ناقابل بیان تباہی ہوگی ‘ صوبائی جنرل سیکرٹری (ق) لیگ

جمعہ 1 جنوری 2016 21:59

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم جنوری۔2016ء) مسلم لیگ (ق) کے صوبائی جنرل سیکرٹری و رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہاہے کہ خاران اور واشک میں قحط سالی کی وجہ سے لاکھوں لوگوں پر مشتمل آبادی متاثر ہوئی ہے اور ان کے سینکڑوں مال مویشی مر چکے ہیں جس کی وجہ سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں حکومت فوری طور پر ان علاقوں کیلئے ریلیف کا اعلان کرے بصورت دیگر ناقابل بیان تباہی ہوگی یہ بات انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ چار سال سے خاران اور واشک کے اضلاع قحط سالی کی لپیٹ میں ہیں جہاں کنوئیں اور کاریزات خشک ہوچکے ہیں لوگوں کے مال مویشی مرچکے ہیں ، فصلیں تباہ ہوچکی ہیں اور دونوں اضلاع ایتھوپیا کا نقشہ پیش کررہے ہیں انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے اپیل کی کہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لے اور ایک ٹیم تشکیل دے جو ان علاقوں کا دورہ کرکے اس تباہی کا جائزہ لے اور وفاقی حکومت فوری طور پر ریلیف فنڈ کا اعلان کرے انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو انہوں نے اسمبلی میں بھی اٹھایا مگر اس وقت کی صوبائی حکومت نے کوئی نوٹس نہیں لیا انہوں نے کہا کہ اگر فوری طور پر ان علاقوں کیلئے ریلیف کا اعلان نہیں کیا گیا تو مزید تباہی پھیلے گی اس وقت واشک کے لوگ مکران کی طرف اور خاران کے لوگ سندھ اور خضدار کی طرف نقل مکانی کررہے ہیں اور تقریباً چار لاکھ سے زائد کی آبادی خشک سالی سے متاثر ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بھی پانی کا شدید مسئلہ ہے حکومت ریلیف کے ساتھ ساتھ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا معاملہ بھی حل کرے تاکہ لوگوں کو ریلیف ملے۔

متعلقہ عنوان :