ملک کو درپیش تمام چیلنجوں کا جرات اور حوصلے سے مقابلہ کرنے میں پر عزم ہیں، ملک کو ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرینگے، اندرونی اور بیرونی معاملات کوبات چیت اور فہم و فراست سے حل کرنا ہے، انسداد دہشت گردی، توانائی بحران، صحت اور تعلیم سمیت تمام شعبوں پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے

وزیراعظم محمد نوازشریف کا رضا کارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم کے اجراء کی تقریب سے خطاب

جمعہ 1 جنوری 2016 14:50

اسلام آباد ۔ یکم جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم جنوری۔2016ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے ملک کو درپیش تمام چیلنجوں کا جرات اور حوصلے سے مقابلہ کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیلنجز کا مقابلہ کر کے انہیں شکست دینگے اور ملک کو ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرینگے، ملک کے اندرونی اور بیرونی معاملات کوبات چیت اور فہم و فراست سے حل کرنا ہے، انسداد دہشت گردی، توانائی بحران، صحت اور تعلیم سمیت تمام شعبوں پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے۔

انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں رضا کارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب انہوں نے اقتدار سنبھالا تو ملک کو کئی بڑے بڑے چیلنج درپیش تھے، ان چیلنجز کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں اور گھبرائے نہیں، ان چیلنجز کا مقابلہ کر رہے ہیں اور ان کو شکست دینگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو آگے لیکر جانا ہے اور اندرونی اور بیرونی ،تمام مسائل ،کو بات چیت ، فہم و فہراست اور بردباری سے حل کرنا ہے، اس سے پاکستان مضبوط ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جو ملک معاشی لحاظ سے مضبوط ہوتا ہے اس کی افواج بھی مضبوط ہوتی ہیں، وہاں خوشحالی ہوتی ہے اور بیروزگاری اور ناخواندگی نہیں ہوتی، تمام معاملات ٹھیک چلتے ہیں اور دہشت گردی اپنے پاؤں جمانے کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں امن و امان، انسداد دہشت گردی اور معیشت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی سمیت مختلف شعبوں کے حوالے سے صورتحال اب سب کے سامنے ہے، تین، چار سال پہلے کے مقابلے میں آج کی صورتحال میں نمایاں فرق ہے، پاکستان نے مختلف شعبوں میں کامیابیاں حاصل کی ہیں، ہم ہر قیمت پر چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے پرعزم رہے، چیلنجز کا مقابلہ کر کے انہیں شکست دیکر آگے بڑھیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی، توانائی بحران، صحت اور تعلیم سمیت تمام شعبوں پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے ، کراچی کے امن میں بہتری آئی ہے اور مزید بہتری کی توقع ہے ، کراچی ترقی کرے گا اور امن بحال ہو گا، کراچی پر امن ہے تو پورا ملک پرامن ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو بہتر بنانے پر توجہ دے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بردباری اور فہم و فراست سے ملک کو مسائل سے باہر نکالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کیساتھ مشاورت سے پالیسیاں بنانا چاہتے ہیں، لوگ خوش اسلوبی سے ٹیکس ادا کریں، ملکی ترقی کیلئے تاجر برادری حکومت سے تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام معاملات میں شفافیت کو مدنظر رکھنا ہو گا۔ وزیراعظم نے ٹیکس ادائیگی سکیم کے اجراء پر وزیر خزانہ اور ان کی اقتصادی ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ نئے سال کے آغاز میں یہ ایک اچھی شروعات ہے، تاجروں کا یہ مسئلہ خوش اسلوبی اور اتفاق رائے سے طے کر لیا گیا ہے، اتفاق رائے اور مشاورت سے معاملات طے کرنے سے بہتر کوئی اور بات نہیں ہو سکتی، باہمی اتفاق رائے سے مسئلہ حل ہونے پر خوشی ہے، تاجروں کا یہ جذبہ برقرار رہنا چاہئے، یہ جذبہ پاکستان کی خوشحالی اور بیروزگاری کے خاتمے کا باعث بنے گا، اتفاق رائے سے مسئلے حل ہونگے تو پاکستان ترقی کرے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اتفاق رائے اور مشاورت سے مسائل حل کرنا سب سے بہتر ہے، ٹیکس نیٹ بڑھنے سے ہی کوئی ملک ترقی کر سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر کے فیصلوں سے ٹیکس گزاروں کو اطمینان ہونا چاہئے اور کسی کو ناجائز تکلیف نہیں پہنچنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کے ترقیاتی کام خلوص نیت سے کر رہی ہے، ایل این جی سے چلنے والے بجلی کے کارخانے لگا رہے ہیں اور اس ضمن میں 40 ارب روپے کی بچت کی گئی ہے اور عوام کے پیسے کو بچایا گیا ہے، ہم عوام کے پیسے کو امانت سمجھتے ہیں اور اس میں خیانت کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔ تقریب سے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے بھی خطاب کیا۔