بھارت اور افغانستان کیساتھ معاملات کو آگے بڑھا ئینگے ‘ کوئی ملک اندرونی طور پر خستہ حال اور کمزور ہو تو پھر کوئی بھی پہلو ٹھیک نہیں ہو سکتا ‘وزیر اعظم

جمعہ 1 جنوری 2016 14:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم جنوری۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت اور افغانستان کے ساتھ معاملات کو آگے بڑھا ئینگے ‘ ‘ کوئی ملک اندرونی طور پر خستہ حال اور کمزور ہو تو پھر کوئی بھی پہلو ٹھیک نہیں ہو سکتا ‘تاجروں اور صنعت کاروں کی مشاورت سے پالیسیاں بنانا چاہتے ہیں ‘ٹیکس شرح اتنی کم ہونی چاہیے کہ ادائیگی میں دشواری نہ ہو ‘معیشت مضبوط ہوگی تبھی افواج مضبوط ہوں گی اور دہشتگردی ختم ہوگی ‘ شفافیت کی وجہ سے 40 ارب روپے بچائے ہیں ،قوم کے ایک ایک پیسے کو امانت سمجھتے ہیں ‘کراچی کا امن پورے پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے ‘حالات مزید بہتر کریں گے۔

جمعہ کو یہاں رضا کارانہ ٹیکس ادائیگی اسکیم کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اس بات کی خوشی ہے کہ ایک اہم مسئلہ خوش اسلوبی اور اتفاق رائے سے طے کرلیا گیا ہے جس کیلئے میں اسحاق ڈار، خواجہ محمد شفیق، نعیم میر ، محمد اسحاق خان اور ہارون اختر کو بھی مبارکباد دینا چاہتا ہوں ‘ اتفاق رائے سے مسئلے کا حل ہوا اور پیار و محبت کے جذبے کے ساتھ ہم سب یہاں بیٹھے ہیں، اس ماحول کو دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہی جذبہ پاکستان کو خوشحالی کی منزلوں کی طرف رواں دواں کرے گا۔

(جاری ہے)

یہی جذبہ ہمیں آگے لے کر چلے گا اورپاکستان کو مسائل سے باہر نکالے گا، اور غربت کے خاتمے کا باعث بنے گا، دہشت گردی کے خاتمے کا باعث بنے گا، شہروں کو خوشحال بنائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام مسائل کو اتفاق رائے اور مشاورت سے طے کیا جائے کیونکہ اس سے بہتر اور کچھ نہیں ہو سکتا۔وزیراعظم نے کہا کہ معیشت مضبوط ہو تو دہشت گردی بھی پاؤں جمانے کا نہیں سوچ سکتی ‘ ہم بزنس کمیونٹی کے ساتھ مشاورت سے پالیسیاں بنائیں ‘تاجر ملک کو آگے لے جانے کیلئے حکومت کی مدد کریں ۔

وزیر اعظم نے تاجروں کے مسائل حل ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کے فیصلوں سے کسی کو تکلیف نہیں پہنچنی چاہیے ‘ٹیکس ریٹ کو اتنا نیچے لایا جائے کہ خوشی سے ادائیگی ممکن ہو۔نواز شریف نے کہ اکہ پاکستان نے دو ڈھائی سال میں بہت کچھ حاصل کیا ہے ،تاجر برادری کے مسائل کی خوش اسلوبی سے حل پر خوشی ہے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ کراچی پاکستان کی شہ رگ ہے ‘ ملک کی ترقی کراچی کے امن سے جڑی ہوئی ہے ‘ اگرکراچی اگر پر امن ہے تو پورا ملک پرامن ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ کراچی پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس شہر کے حالات ماضی سے بہت بہتر ہیں اور مزید بہتری بھی لائیں گے کیونکہ پورے ملک کا امن کراچی سے مشروط ہے۔ نواز شریف نے کہاکہ حکومت کی پالیسیوں کے باعث ہر شعبے میں آگے بڑھے ہیں، دہشت گردی، بجلی، گیس، صحت، سڑکوں اور موٹروے کے معاملات میں بہت پیش رفت ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات، افغانستان، بھارت کے ساتھ معاملات کو بھی آگے بڑھانا ہے اور پاکستان کو درپیش اندرونی و بیرونی معاملات کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت مضبوط ہونی چاہئے کیونکہ جس ملک کی معیشت مضبوط ہوتی ہے اس کی افواج مضبوط ہوتی ہیں اور وہاں خوشحالی ہوتی ہے، ناخواندگی نہیں ہوتی اور تمام معالات درست چلتے ہیں، دہشت گردی بھی پاؤں جمانے کا سوچ نہیں سکتی اور اگر کوئی ملک اندرونی طور پر خستہ حال اور کمزور ہو تو پھر کوئی بھی پہلو ٹھیک نہیں ہو سکتا۔وزیر اعظم نے کہ کہ مسلم لیگ (ن )نے جب حکومت کی باگ دوڑ سنبھالی تو تمام چیلنجز کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مقابلہ کیا اور آگے بھی کرتے رہیں گے ‘ٹیکس کی شرح کو اتنا نیچے لائیں گے کہ ہر کوئی خوشی سے ٹیکس ادا کر سکے گا ‘ ایسا کر کے لوگوں میں جذبہ حب الوطنی ابھارنے کی ضرورت ہے تاکہ تمام لوگ ٹیکس ادا کر کے پاکستان کو آگے لے جانے کیلئے مدد کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ آپ کو جان کرخوشی ہو گی کہ ایل این جی پر بجلی کے کارخانوں پر 100 ارب روپے رکھے گئے تھے تاہم 60 ارب روپے میں لگا رہے ہیں اور شفافیت کے باعث 40 ارب روپیہ بچایا ہے۔ آپ کی حکومت اس فرض کو پوری طرح سے ادا کر رہی ہے اور قوم کے ایک ایک پیسے کو امانت سمجھتے ہیں اس میں خیات کا سوچ بھی نہیں سکتے اس لئے اللہ بھی برکت ڈال رہا ہے کیونکہ حکومت خلوص کے ساتھ تمام کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو آگے لیکر جانا ہے اور اندرونی اور بیرونی ،تمام مسائل ،کو بات چیت ، فہم و فہراست اور بردباری سے حل کرنا ہے، اس سے پاکستان مضبوط ہو گا بردباری اور فہم و فراست سے ملک کو مسائل سے باہر نکالنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کیساتھ مشاورت سے پالیسیاں بنانا چاہتے ہیں، لوگ خوش اسلوبی سے ٹیکس ادا کریں، ملکی ترقی کیلئے تاجر برادری حکومت سے تعاون کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام معاملات میں شفافیت کو مدنظر رکھنا ہو گا۔ وزیراعظم نے ٹیکس ادائیگی سکیم کے اجراء پر وزیر خزانہ اور ان کی اقتصادی ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ نئے سال کے آغاز میں یہ ایک اچھی شروعات ہے، تاجروں کا یہ مسئلہ خوش اسلوبی اور اتفاق رائے سے طے کر لیا گیا ہے وزیراعظم نے کہا کہ اتفاق رائے اور مشاورت سے مسائل حل کرنا سب سے بہتر ہے، ٹیکس نیٹ بڑھنے سے ہی کوئی ملک ترقی کر سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر کے فیصلوں سے ٹیکس گزاروں کو اطمینان ہونا چاہئے اور کسی کو ناجائز تکلیف نہیں پہنچنی چاہئے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم کی رہنمائی میں ملکی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے تاجروں کیلئے فیصلے کئے ہیں اور سرمایہ کاروں کیلئے خوف کی فضاء کو ختم کر دیا ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ ودہولڈنگ ٹیکس کے معاملے پر تاجروں کے ساتھ درجنوں میٹنگز ہوئیں اور خوش اسلوبی سے تمام معاملات حل کئے انہوں نے کہاکہ حکومت ٹیکس چوری ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ٹیکس سکیم سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہو گا اور آنے والے وقت میں ٹیکس نظام میں مزید بہتری لائیں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں ترقی کا سفر تیزی سے جاری ہے۔ وزیراعظم کا وڑن تھا کہ تاجروں اور حکومت کے درمیان دوریاں ختم ہونی چاہئیں،رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم کامیابی کی مثال ہے۔وزیر خزانہ نے کہاکہ وزیراعظم نواز شریف تاجروں کے لیڈر ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ تاجروں اور حکومت کے درمیان فاصلے ختم ہوں،ایف بی آر تاجروں کو دوستانہ ماحول فراہم کرے گا، رضاکارانہ ٹیکس سکیم کی پارلیمینٹ سے منظوری لیں گے۔

متعلقہ عنوان :