Live Updates

گھر چلانے کا تعلق سیاسی کامیابی سے ہوتا تو قائداعظم گھریلو زندگی میں بہت زیادہ ناکام تھے ، گاندھی اور نیلسن منڈیلا بھی ناکام رہے ، 2015کا سال میرے لئے بہت مشکل تھا ، شادی کسی سیاسی فائدے کو دیکھ کر نہیں کی تھی، اب بھی شادی کی تو سیاسی فائدہ یا نقصان نہیں دیکھوں گا ، شادی اور طلاق ذاتی زندگی سے متعلق ہیں، ان پر سیاست نہیں ہونی چاہئے ، بھارتی ہائی کمشنر نے نریندرمودی سے ملاقات کی دعوت دی تھی ، خیبر پختونخواہ کے سرکاری ہسپتالوں میں شوکت خانم ہسپتال کا ماڈل لیکر آئینگے، افغان طالبان رہنما کا علاج بھی تین چار سال پہلے شوکت خانم ہسپتال لاہور میں ہوا ، شکریئے کا خط آنے پر پتہ چلا، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعرات 31 دسمبر 2015 23:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31دسمبر۔2015ء) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ 2015کا سال میرے لئے بہت مشکل تھا ، میں نے شادی کسی سیاسی فائدے کو دیکھ کر نہیں کی تھی، اب بھی اگر شادی کروں گا تو سیاسی فائدے یا نقصان کا نہیں سوچوں گا ، شادی اور طلاق ذاتی زندگی سے متعلق ہیں، ان پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے، گھر چلانے کا تعلق سیاسی کامیابی سے ہوتا تو قائداعظم گھریلو زندگی میں بہت زیادہ ناکام تھے ، اسی طرح گاندھی اور نیلسن منڈیلا بھی گھریلو زندگی میں ناکام تھے،شوکت خانم پشاور کے لئے لوگوں نے 90کروڑ روپے دیئے ، اس سال نمل یونیورسٹی اور شوکت خانم پشاور دو بڑی کامیابیاں رہیں،شوکت خانم پشاور میری وجہ سے نہیں بلکہ شوکت خانم لاہور کی وجہ سے بنا ہے ، خیبر پختونخواہ کے سرکاری ہسپتالوں میں شوکت خانم ہسپتال کا ماڈل لیکر آئینگے، افغان طالبان رہنما کا علاج بھی تین چار سال پہلے شوکت خانم ہسپتال لاہور میں ہوا ،مجھے تب پتہ چلا جب ان کا شکریہ کا خط آیا ، بھارت جاتے وقت بھارتی ہائی کمیشن نے مجھے آفر کیا کہ آپ بھارتی وزیر اعظم سے ملنا پسند کریں گے تو میں نے کہا ضرور ملوں گا ،،وہ جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دے رہے تھے ، انہوں نے کہا کہ 2015کا سال میرے لئے بہت مشکل تھا میری دعا ہے کہ یا خدا ایسا سال پھر کبھی نہ آئے اس کے باوجود مجھے دو بڑی کامیابیاں ملی اس سال میں شوکت خانم پشاور اور نمل یونیورسٹی کی اپ گریڈیشن کی صورت میں ملیں، عمران خان نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ شوکت خانم پشاور میری وجہ سے نہیں بلکہ شوکت خانم لاہور کی وجہ سے بنا ہے کیونکہ لوگوں نے اس میں شفافیت اور غریبوں کے مفت علاج کو دیکھتے ہوئے بڑھ چڑھ کر تعاون کیا ، انہوں نے کہا کہ شوکت خانم لاہور میں افغان طالبان رہنما کا علاج بھی ہوا مگر مجھے تب پتہ چلا جب طالبان لیڈر کا علاج کے بعد شکریہ کا خط آیا ۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے سرکاری ہسپتالوں میں شوکت خانم ہسپتال کا ماڈل لیکر آئینگے، انہوں نے کہا کہ لودھراں کی کامیابی سے ثابت ہوا کہ 2013کا انتخاب جعلی تھا ،2013کے انتخابات میں ہمارے 80فیصد لوگ نئے تھے ، این اے 122کے انتخاب میں ن لیگ کے وزراء مہم چلا رہے تھے ، یہاں پہلے سے بے ضابطگیاں پکڑی گئی تھیں مگر اب فراڈ پکڑا گیا ہے ،یہ انتخاب فوج کی وجہ سے کچھ بہتر ہوا اور ہم بہت کم ووٹوں سے ہارے، مجھے لگتا ہے کہ اسپیکر کو ایک بار پھرگھر جانا پڑے گا ، شادی کے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ میں نے شادی کسی سیاسی فائدے کو دیکھ کر نہیں کی تھی اب بھی اگر شادی کروں گا تو سیاسی فائدے یا نقصان کا نہیں سوچوں گا ، شادی اور طلاق ذاتی زندگی سے متعلق ہیں ان پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے ،2015میں طلاق میرے لئے سب سے زیادہ تکلیف دی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر گھر چلانے کا تعلق سیاسی کامیابی سے ہوتا تو قائداعظم گھریلو زندگی میں بہت زیادہ ناکام تھے ، اسی طرح گاندھی اور نیلسن منڈیلا بھی گھریلو زندگی میں ناکام تھے ، عمران خان نے کہا کہ بھارت جاتے وقت بھارتی ہائی کمیشن نے مجھے آفر کیا کہ آپ بھارتی وزیر اعظم سے ملنا پسند کریں گے تو میں نے کہا ضرور ملوں گا ،انہوں نے کہا کہ افغان صدر نے بھی ملاقات کی دعوت دی مگر جا نہیں سکا ، اگر ایران کے صدر سے ملنے کا موقع ملے تو بھی میں ضرور ان سے ملنا پسند کروں گا ،چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اگر میں وزیراعظم بنا توغربت کا خاتمہ میری اولین ترجیح ہو گی ، خورشید قصوری نے کتاب میں لکھا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے قریب پہنچ گئے تھے ، کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی رائے کے مطابق ہی حل ہو گا ،نریندر مودی سے ملاقات میں کشمیر پر بات نہیں ہوئی ، ان سے کرکٹ پر بات ہوئی تھی ،انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے انڈیا سے اچھے تعلقات کی بات پر اختلاف نہیں ہے کہ بلکہ اختلاف یہ ہے کہ دوستی وزارت خارجہ کے دفتر کے ذریعے نہیں ، انکی بزنس ڈیلنگ کے ذریعے ہو رہی ہے ، نواز شریف بادشاہ ہیں بادشاہت کی طرح کام کرتے ہیں ،پاکستان کرکٹ ٹیم کوٹی20ورلڈکپ کیلئے بھارت ضرورجانا چاہیئے ،پاک بھارت تعلقات اداروں کے ذریعے ٹھیک ہونے چاہیئے، بزنس شخصیات کے ذریعے نہیں ۔

عمران خان نے کہا کہ محمد عامر کو دوبارہ کھیلنے کا موقع ملنا چاہیئے ، اس نے عدالت میں جھوٹ نہیں بولا، معافی مانگی اور سزا بھی بھگت لی ہے ، میں نے وسیم اکرم سے بھی کہا کہ عامر18سال کی عمر میں اس سے بہتر باؤلنگ کر رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج جمہوریت کا حسن ہوتا ہے ، کسی مینڈیٹ چوری کرنا بہت بڑا جرم ہے ، ساری جماعتیں کہتی ہیں دھاندلی ہوئی ہوئی ، ایک جماعت کہتی ہے کہ تفتیش کرو مگر ہماری کسی نے نہیں سنی ،اب بھی این اے 122 میں 21ہزار ووٹ کا کچھ پتہ نہیں کہ کہا ں سے آئے یہ بہت بڑا فراڈ ہے ، عمران خان نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہدری میں دو صوبوں کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے ،اقتصادی راہدری میں چھوٹے صوبے کے ساتھ مشرقی پاکستان والا سلوک ہو رہا ہے ،اس راہدری کا سب سے چھوٹا روٹ اٹک، میانوالی اور ڈی آئی خان سے ہے ، اقتصادی راہدری منصوبے پر جو ہو رہا ہے اس پر بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں شور مچے گا، حکومت کا کام تھا سب صوبوں کو اعتماد میں لیتی ،جولائی 2013میں اقتصادی راہداری کا منصوبہ طے کیا تھا مگر اب تک تفصیلات نہیں دی گئیں ، اقتصادی راہداری سے متعلق اختر مینگل کی اے پی سی میں جاؤں گا ۔

پرویز خٹک اکیلے نہیں ہیں سب جماعتیں کہہ رہی ہیں پہلے چھوٹا روٹ بنایا جائے ، عمران خان نے کہا کہ روس کو نجکاری نے تباہ کر دیا اب پاکستان یہی کام کر رہا ہے ، کیا اسے تجربہ کا رحکومت کہیں گے کہ سٹیل مل بند ہو گئی ،سردیوں میں گیس نہیں اور گرمیوں میں بجلی نہیں ہے ، ن لیگ کی پرائیوٹائزیشن سے غریب اور غریب امیر اور امیر ہوگا، انہوں نے کہا کہ افتخار چوہدری کی پارٹی کا قیام اچھی بات ہے اب ارسلان افتخار کا مستقبل بھی روشن ہے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات