توقیر صادق کے خلاف 455 سی این جی اسٹیشن کے اجراء کے الزامات بے بنیاد ہیں‘ چیئرمین اوگرا کی سپریم کورٹ میں رپورٹ

اتوار 20 دسمبر 2015 17:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20دسمبر۔2015ء) چیئرمین اوگرا سعید خان نے 80 ارب روپے کرپشن سیکنڈل کے اہم کردار توقیر صادق کے خلاف کرپشن الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ توقیر صادق پر الزام تھا کہ انہوں نے گیلانی دور حکومت میں 430 سی این جی اسٹیشن کے غیر قانونی لائسنس دے کر بھاری کرپشن کی تھی جبکہ 47 سی این جی ا سٹیشن کو ری کولیٹ کر کے بھاری رشوت لی تھی۔

سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا اور نیب کو تحقیقات کا حکم دیا تھا اوگرا کے موجودہ چیئرمین سعید احمد خان نے عدالت کے حکم پر ایک رپورٹ سپریم کورٹ میں دائر کی ہے جس میں قرار دیا گیا ہے کہ توقیر صادق کے خلاف تمام الزامات بے بنیاد ہیں توقیر صادق نے سی این جی اسٹیشن کے لائسنس قانون کے مطابق جاری کئے تھے۔

(جاری ہے)

اوگرا چیئرمین کے اس نئے رپورٹ اور موقف کے بعد توقیر صادق کے خلاف 80 ارب روپے کرپشن کے الزامات ختم ہو کر رہ جائیں گے۔

آن لائن کو ذرائع نے بتایا کہ سعید احمد خان کی رپورٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک نئی پٹیشن MISCELLANIOUS دائر کی گئی ہے جس میں سعید احمد خان رپورٹ کو غیر قانونی اور قربا پروری قرار دے کر مسترد کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ پٹیشنر نے بتایا کہ سعید احمد خان بھی توقیر صادق باقیات میں سے ایک ہیں توقیر صادق کو تحفظ دینے میں گیس اور آئل مافیا سرگرم ہے لیکن ان کی یہ تمام کوششیں ناکام بنائیں گے۔ عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بنچ اوگرا کرپشن سیکنڈل کی جلد سماعت کرنے والا ہے۔