سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد 17 دہشت گردوں کو پھانسی پر چڑھایا گیا

7 دہشت گردوں کی اپیلیں سپریم کورٹ اور ھائی کورٹ میں زیر التواء ہے

بدھ 16 دسمبر 2015 12:31

سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد 17 دہشت گردوں کو پھانسی پر چڑھایا گیا

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16دسمبر۔2015ء) سانحہ آرمی پبلک سکول کے ایک سال گزرنے کے بعد 17 دہشت گردوں کو پھانسی پر چڑھایا گیا جبکہ 7 دہشت گردوں کی اپیلیں عدالتوں میں التواء کا شکار ہیں میڈیارپورٹس کے مطابق یوں تو دہشت گردی کے باعث ہزاروں ہلاکتیں ہو چکی ہیں لیکن ان ہلاکتوں کے بدلے سانحہ آرمی پبلک سکول جو کہ گز شتہ سال 16 دسمبر 2014 میں پیش آیا تھا اس سانحہ کو مکمل ایک سال بیت گیا اور اس سانحے کے بعد اب تک 17 دہشت گردوں کو پھا نسی کے پھندے پر چڑھا یا گیا ہے جو کہ سانحہ آرمی پبلک سکول سمیت دیگر دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث تھے علاوہ ازیں 7 ایسے دہشت گرد ہیں جن کو فوجی عدالتوں،انسداد دہشت گردی کی عدالتوں سے سزاؤں کا حکم ہو چکا ہے جبلہ ان کی رحم کی اپیلیں سپریم کورٹ، اور ھائی کورٹ میں زیر التواء کا شکار ہیں پانچ دہشت گرد جن میں کامران ولد محمد اسلم،احسان عظیم ولد محمد عظیم، آصف معروف ولد محمد ادریس، عامریوسف ولد محمد یوسف، اور ندیم ولد نعیم خان شامل ہیں ان پانچوں دہشت گردوں کی اپیلیں سپریم کورٹ میں زیر التواء کا شکار ہیں جبکہ لائنس نائیلک غلام نبی ولد محمد اشرف،اور ایک شہری عبدالمالک ولد اورنگزیب خان کی اپیلیں ھائی کورٹ میں زیر التوء ہیں۔

(جاری ہے)

جنوری 2015میں سانحہ آرمی پبلک کے بعد 17 دہشت گرد ایسے تھے جن کے کیسوں کی سماعت ہوئی اور سماعت کے بعد انکو پھانسی پر لٹکا دیا گیا ۔ فوجی عدالت نے عقیل احمد الیاس ڈاکٹر عثمان ولد نذیر احمد کو سزائے موت دینے کا حکم سنایا اور اسے پھانسی پر لٹکا دیا گیا اسی طر ح ارشد محمود ولد مہربان،کو بھی فوجی عدالت سے سزائے موت ہوئی اور اسی فوجی عدالت نے مزید چار دہشت گرد جن میں اخلاص احمد،غلام سرور، زبیر احمد، اور راشد محمود الیاس ٹیپو شامل تھے ان کو تختہ دار پر لٹکایا گیا ۔