تاج محل کبھی بھی ہندوؤں کا مندر نہیں رہا،بھارتی حکومت کی وضاحت
تاج محل میں مسلمانوں کو عبادت سے باز رکھنے اورہندوؤں کوپوجا کی اجازت نہیں دے سکتے،وزیرثقافت
منگل 1 دسمبر 2015 19:46
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم دسمبر۔2015ء) بھارت کی حکومت نے عدالت کو بتایا ہے کہ اسے اس بات کے کوئی شواہد نہیں ملے کہ آگرہ میں واقع تاج محل ماضی میں ہندوؤں کا کوئی مندر تھا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز بھارتی وزیرثقافت مہیش شرمانے ایوان زیریں (لوک سبھا)کو تحریری جواب میں بتایاکہ وکلاء کی جانب سے عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیاگیا تھا کہ تاج محل کو ہندو مندر قرار دیا جائے اور ہندوؤں کو وہاں پوجا کی اجازت دی جائے کیونکہ یہ شیو مندر ہے اور مسلمانوں کو وہاں عبادت سے باز رکھا جائے۔
(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
عازمین سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کرنے والی جعلی حج کمپنیوں کے فراڈ کا نشانہ بننے سے بچیں، سعودی وزارت حج
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.