سانحہ جوزف کالونی اور جہلم جیسے واقعات اسلام کی تعلیمات کے منافی ہیں‘حافظ طاہر محمود اشرفی

آئین اور قانون کے مطابق مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے‘چیئرمین پاکستان علماء کونسل

منگل 1 دسمبر 2015 19:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم دسمبر۔2015ء ) پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سانحہ جوزف کالونی اور جہلم جیسے واقعات اسلام کی تعلیمات کے منافی ہیں ، مقدسات توہین کی صورت میں قانون کے مطابق کاروائی سے ہی حالات میں مثبت تبدیلی آ سکتی ہے ، کسی فرد ، گروہ یا جماعت کو قانون ہاتھ میں لینے کا اختیار نہیں دیا جا سکتا، جہلم واقعہ کی مکمل انکوائری اور مجرمین کے خلاف کاروائی سے پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف کیے جانے والے پراپوگنڈے کا خاتمہ کر دے گی ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جہلم سے آئے ہوئے مختلف مکاتب فکرکے علماء اور مشائخ سے پاکستان علماء کونسل کے دفتر میں ملاقات کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر مولانا اسد اﷲ فاروق ، مولانا محمد مشتاق لاہوری ، مولانا عبد القیوم ، مولانا ایوب صفدر ، مولانا حافظ محمد امجد ، مولانا شفیع قاسمی ، مولانا عمر عثمانی اور دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ توہین رسالت ؐ اور توہین مقدسات کے قانون کا مقصد ہی یہی ہے کہ اگر کوئی شخص توہین مقدسات کرتا ہے تو اس پر قانون ہاتھ میں لینے کی بجائے قانون کے مطابق اس کے خلاف کاروائی کی جائے اور جو لوگ قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں یا توہین مقدسات کے قانون کا غلط استعمال کرتے ہیں وہ دراصل توہین مقدسات کے قانون کو کمزور کرتے ہیں اور اس سے مسلمانوں اور اسلام کی بدنامی ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ قادیانیوں سمیت تمام غیرمسلموں کے حقوق کا آئین پاکستان نے تعین کر رکھا ہے اور آئین اور قانون کے مطابق مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے۔ انہوں نے ایک گروہ کی طرف سے مسلمانوں اور مسیحیوں کے مقدسات کی توہین پر مشتمل کتب کی اشاعت پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے آئین ، قانون اور قومی ایکشن پلان کے مطابق نفرت اور توہین آمیز لٹریچر پر فی الفور کاروائی کی جائے۔

دریں اثناء پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، مولانا زاہد محمود قاسمی ، مولانا عبد الحمید وٹو ، مولانا عبد الکریم ندیم ، مولانا عبد الماجد المشرقی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں یورپی ممالک میں شام اور دیگر ملکوں کے پناہ گزینوں کے خلاف نفرت ، دشمنی اور نسل پرستی کے واقعات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا اور اس معاملے پر سعودی عرب کی حکومت کے مؤقف کو سراہتے ہوئے یورپی یونین ، برطانیہ او ر امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر نفرت ، نسل پرستی اور انتہاء پسندی کے واقعات کو روکنے کیلئے اقدامات کرے۔

متعلقہ عنوان :