کراچی ،ایم اے جناح روڈ پر نقاب پوش ملزمان کی ملٹری پولیس کی گاڑی پر فائرنگ سے 2اہلکار شہید

ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں ،دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جارہا ہے ، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی،سہیل انورسیال کی میڈیا سے گفتگو

منگل 1 دسمبر 2015 19:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم دسمبر۔2015ء) کراچی کے علاقے ایم اے جناح روڈ پر گل سینٹر کے قریب نامعلوم نقاب پوش موٹرسائیکل سواروں کی ملٹری پولیس کی گاڑی پر فائرنگ سے 2اہلکار شہید ہوگئے ہیں ۔ پولیس اور رینجرز نے جائے واقعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر2 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیاہے۔وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کورکمانڈ کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار سے فون پر رابطہ کرکے سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا ہے۔

جبکہ صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس کل(بدھ) کو طلب کرلیا گیا ہے،تفصیلات کے مطابق منگل کی سہ پہر کراچی کے علاقے ایم اے جناح روڈ پر گل سینٹر کے قریب نامعلوم نقاب پوش موٹرسائیکل سواروں نے ملٹری پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2اہلکار شدید زخمی ہوگئے ۔

(جاری ہے)

زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے ۔

شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت حوالدار ارشد اور لانس نائک ارشد کے ناموں سے ہوئی ہے ۔ارشد کا تعلق کراچی اور راشد کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ سے بتایا جاتا ہے ۔شہید ہونے والے دونوں اہلکار وردی میں ملبوس تھے ۔اسپتال ذرائع کے مطابق حوالدار ارشد موقع پر ہی شہید ہوگئے تھے، جب کہ لانس نائیک ارشد نے سول اسپتال میں دوران علاج دم توڑا، دونوں اہلکاروں کے سروں میں گولیاں ماری گئیں۔

دہشت گردوں کی کارروائی کے بعد آئی جی سندھ ، ایڈیشنل آئی جی اور سی ٹی ڈی اور ملٹری فورس کے جوان بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔تحقیقاتی ٹیم نے جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے خول برآمد کرلیے ہیں ۔حملے میں ملٹری پولیس کے گاڑی کو بھی نقصان پہنچا ہے گولیاں گاڑی کے سامنے سے لگی ہیں۔رینجرز نے موقع سے 2مشکوک افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ۔

جبکہ ملحقہ علاقوں میں ملزمان کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے ۔عینی شاہدین کے مطابق ملزمان موٹر سائیکل پر سوار تھے جو فائرنگ کے بعد ریڈیو پاکستان کی جانب فرار ہو نے میں کامیاب ہو گئے۔حملے کے بعد جائے وقوعہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ ڈاکٹر جمیل نے بتایا کہ حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھے اور نقاب پوش دہشت گردوں نے پیچھے سے بزدلوں کی طرح ملٹری پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کی ۔

دونوں اہلکاروں کے جسم کے اوپری حصے کو نشانہ بنایا ۔انہوں نے بتایا کہ واقعے میں نائن ایم ایم پستول استعمال ہوا اور 4سے 5خول برآمد ہوئے ہیں ۔پولیس اور دیگر تحقیقاتی ٹیمیں جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کررہی ہیں ۔حملہ آور دوتھے اور وہ فائرنگ کرکے ریڈیو پاکستان کی جانب فرار ہوگئے ۔ادھر ایس ایس پی سی ٹی ڈی عثمان باجوہ کا کہنا ہے کہ گاڑی کے عقب سے فائرنگ کی گئی ۔

گاڑی کے اندر سے تین خول ملے ہیں۔ فائرنگ کے دوران ایک گولی گاڑی میں لگی ہے۔ادھر ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے واقعہ کے بعد کور کمانڈ کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید کو مختار کو فون کرکے سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔وزیراعلیٰ سندھ نے کور کمانڈ کراچی کو واقعہ کی تحققیات کے حوالے سے بھی آگا ہ کیا ۔

ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس بدھ کو طلب کرلیا ہے ۔دوسری جانب سندھ کے وزیرداخلہ سہیل انور سیال نے بھی ایم اے جناح روڈ پر ملٹری پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں 2اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل انور سیال نے کہا کہ ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں ۔دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جارہا ہے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی ۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورت حال باقی صوبوں کے مقابلے میں بہتر ہے ۔۔