ختم نبوت کے دفاع کیلئے کسی قر بانی سے دریغ نہیں کر ینگے،ڈاکٹر راغب نعیمی کا چوتھی سالانہ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب

منگل 1 دسمبر 2015 19:04

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔یکم دسمبر۔2015ء )معروف مذہبی اسکالر وناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹر محمدراغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ عقیدہ ختم نبوت ایمان کی اساس ہے۔ عالمی سطحی پرقادیانیوں کی بڑھتی ہوئی ریشہ دوانیاں تشویشنا ک ہیں۔عقیدہ ختم نبوت کاتحفظ ہرمسلمان پرفرض ہے۔فتنہ قادیانیت کی سرکوبی کیلئے عالم اسلام کو اٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔

ختم نبوت کے دفاع کیلئے کسی قر بانی سے دریغ نہیں کر ینگے۔امتناع قادیانیت آرڈیننس پر عملدر آمدیقینی بنایا جائے۔قادیانیوں کی ظاہری وباطنی ،اعلانیہ اورغیر اعلانیہ تبلیغی سرگرمیوں کو روکاجائے۔قادیانی امت ِمسلمہ کے لئے چیلنج ہیں۔ فتنہ قادیانیت کا تعاقب پوری دنیا میں جاری رکھیں گے۔قادیانی اسلام اورپاکستان کے غدار ہیں انہیں فی الفور کلیدی عہدوں سے برطر ف کیا جائے۔

(جاری ہے)

عقیدہ ختم نبوت ایمان کی بنیاد ،اساس اورمسلمانوں کی شناخت ہے۔عالمی سطحی پر تیزی سے بڑھتی ہوئی قادیانیوں کی اسلام دشمن سرگرمیاں تشویشنا ک ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جامعہ نعیمیہ میں چوتھی سالانہ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس سے ممتاز عالم د ین ڈاکٹر خادم حسین خورشید الازہری،پیر سید افضال حسین شاہ،علامہ محبوب احمد چشتی،پیروفیسر لیاقت علی صدیقی سمیت دیگر نامور علماء کرام نے خطاب کیاجبکہ کانفرنس میں مفتی عمران حنفی،مفتی محمدمدنی،علامہ رمضان شاد،قاری محمدرفیق نقشبندی،الحاج سرور حسین نقشبندی،حافظ سفارش علی نعیمی،مفتی نعیم احمدصابری،قاری محمدامیر قادری سمیت علاقے کاممتاز علماء کرام ومشائخ،سینکڑوں مدارس کے طلبہ واساتذہ اور نعیمین ایسوسی ایشن پاکستان کے مرکزی عہدیداران ،جامعہ نعیمیہ کے اساتذہ،طلبہ اور عوام ا ہل سنت کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر علامہ راغب نعیمی نے مزید کہاکہ طلباء خصوصا نوجوان نسل کو فتنہ قادیانیت سے آگاہی دینا علمائے امت اور حکومت کا فریضہ ہے۔ ختم نبوت کا مضمون پرائمری کلاسوں سے نصاب میں شامل کیا جائے۔یونیورسٹیوں میں تقابل ادیان کے مضامین میں غیر اسلامی مذاہب میں قادیانیت کو بھی شامل کیا جائے۔قادیانی ملک بھر میں ارتدادی سرگرمیوں میں مصروف اور شعائر اسلام کو استعمال کر رہے ہیں۔

قادیانیوں کی فکری یلغار کو روکنے کیلئے عالم اسلام کے دانشور،ادیب ،صحافی،علماء کرام،مشائخ عظام سمیت مسلم معاشروں کے طبقات آگے آئیں۔عقیدہ ختم نبوت کاتحفظ پوری مسلم قوم کا مشترکہ دینی فریضہ ہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خادم حسین خورشید الازہری نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اورقیام امن کے لئے جامعہ نعیمیہ کاکردارپاکستانی تاریخ میں ایک روشن باب ہے۔

دنیا بھر سے حاجیوں کے روپ میں آنے والے قادیانیوں کا حرمین شریفین میں داخلہ روکنے کیلئے سعودی حکومت ہرممکن اقدامات اٹھائے۔ وطن عزیز اور افواج پاکستان کیخلاف منفی پروپیگنڈہ کرنے والوں کیخلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔پیر افضال حسین شاہ نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قادیانیوں کی غیر قانونی سر گرمیاں کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں انہیں روکا جائے۔

۔ قادیانی اسلام اور پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔قادیانیت کے تعاقب میں پو ری دنیا میں کو ئی کسر نہیں چھوڑیں گے ۔یورپی یونین پاکستان سے غیر قانونی طورپر آنے والے قادیانیوں کو سیاسی پناہ نہ دے،انکے ٹی وی چینل کی نشریات پر پابندی عائد کی جائے۔ حکومت1984ء کے امتناع قادیانیت آرڈیننس پر عملدر آمدیقینی بنائے۔ علامہ محبوب احمد چشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قادیانیت امت مسلمہ کی فکری وحدت کے خلاف گہری سازش ہے۔

قادیانیت کو نظر انداز کرنا امت مسلمہ کی سنگین غلطی ہو گی۔قادیانی اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کے ایجنٹ کاکردار ادا کررہے ہیں۔مرکزی صدر نعیمین ایسوس ایشن پاکستان پروفیسر علامہ لیاقت علی صدیقی نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ قادیانی جہاد کے منکر ہیں۔قادیانیت انگریز کا لگایا ہوا پودا ہے کہ وطن کو درپیش خطرات کا مقابلہ ایک قوم بن کر ہی کیا جاسکتا ہے۔

قا دیانیوں کی یہود و نصاریٰ کے ساتھ روابط کو ئی ڈھکی چھپی بات نہیں قادیانی آئین پاکستان اور پاکستانی قوم سے انتقام لینے کیلئے باؤلے ہو چکے ہیں ۔عقیدہ ختم نبوت اسلام کی روح ہے اس کی عظیم عمارت جس بنیاد پر قائم ہے ۔ کانفرنس کے اختتا م پر شرکاء میں اسلامی کتب کے تحائف بھی تقسیم کئے گئے اورملک وقوم کی سلامتی کے لئے خصوصی دعامانگی گئی۔