دہشتگردوں کی کراچی میں بلدیاتی انتخابات سے 4روز قبل خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش

دہشتگردی کی کارروائی میں بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ ملوث ہوسکتی ہے‘میجرجنرل(ر)اطہر عباس

منگل 1 دسمبر 2015 17:16

کراچی /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم دسمبر۔2015ء) کراچی میں بلدیاتی انتخابات سے 4روز قبل دہشت گردوں کی خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش ناکام، صدر کی مصروف ترین شاہراہ ایم اے جناح روڈ پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے ملٹری پولیس کا حوالدار اور لانس نائیک شہید ہو گئے ،پولیس، رینجرزکی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا، جائے وقوعہ سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا،دہشت گردی کی کارروائی میں بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ کے ملوث ہونے کا شک ظاہر کر دیا گیا، صدرمملکت ممنون حسین ،وزیراعظم نواز شریف،وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے دہشت گردی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آئی جی سندھ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

منگل کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کراچی کے علاقے صدر میں مصروف ترین شاہراہ ایم اے جناح روڈ پر تبت سنٹر کے قریب ملٹری پولیس کی کھڑی گاڑی پر2 نامعلوم موٹرسوار دہشت گردوں نے گاڑی کے دونوں اطراف سے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں حساس ادارے کے 2 اہلکار شہید ہوگئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت کراچی کے رہائشی حوالدار راشد اور مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے لانس نائیک ارشد کے نام سے ہوئی ہے، دہشت گردوں کی فائرنگ سے حوالدار راشد موقع پر شہید جبکہ لانس نائیک ارشد کو شدید زخمی حالت میں سول ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے،واقعے کے بعد پولیس، رینجرز اور پاک فوج کے جوانوں کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق جائے وقوعہ سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا، فائرنگ کے واقعے کے بعد فرانزک ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی اور جائے وقوعہ سے شواہد و گولیوں کے خول اکٹھے کرئے، پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے چار خول برآمد ہوئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق ملٹری پولیس کی گاڑی روڈ پر کھڑی تھی کہ اس دوراندو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے گاڑی پر فائرنگ کی اور بعد ازاں فرار ہوگئے، دہشت گردوں نے اپنے چہروں پر نقاب اوڑھا ہوا تھا،فائرنگ کے وقت دونوں شہید اہلکار وردی میں ملبوس تھے۔

سابق فوجی افسران نے دہشت گردی کی کارروائی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کر دیا۔ صدرمملکت ممنون حسین ،وزیراعظم نواز شریف،وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے دہشت گردی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آئی جی سندھ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔

صدر مملکت ممنون حسین نے اور وزیراعظم نواز شریف نے دہشت گردی کے واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جوانوں پر ایسے بزدلانہ حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، امن و استحکام کراچی کا مستقبل ہے، آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ڈی آئی جی ساؤتھ ڈاکٹر جمیل نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ملٹری پولیس کی گاڑی پارکنگ میں کھڑی تھی ، اس کا رخ فٹ پاتھ کی جانب سے اور دونوں سیکیورٹی اہلکار گاڑی میں موجود تھے، موٹر سائیکل پر سوار دو نقاب پوش لڑکے آئے اور گاڑی کی عقبی جانب سے حملہ کر دیا اور حملہ آوروں نے چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی ، سیکیورٹی اہلکاروں کو سر اور جسم کے اوپر والے حصے میں گولیاں لگیں۔