ہدایتکار خالدحسن خان کو دہلی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول ایوارڈ واپس لینے کافیصلہ

دہلی فلم فیسٹیول کے روح رواں رام کشور پارچہ چراغ پا ہوگئے خالد حسن کو انکی فلم ”ہوٹل“ پر بہترین ہدایتکار کا ملنے والے ایوارڈ کی واپسی کو بھارت کی بے عزتی اور توہین قرار دے دیا

پیر 30 نومبر 2015 22:19

ہدایتکار خالدحسن خان کو دہلی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول ایوارڈ واپس لینے ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 نومبر۔2015ء) پاکستانی فلم ہدایتکار خالدحسن خان کی جانب سے دہلی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے ایوارڈ واپسی کے فیصلے پر دہلی فلم فیسٹیول کے روح رواں رام کشور پارچہ چراغ پا ہوگئے ۔ خالد حسن خان کو انکی فلم ”ہوٹل“ پر بہترین ہدایتکار کا ملنے والے ایوارڈ کی واپسی کو بھارت کی بے عزتی اور توہین قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں جہاں بھارت میں شیوسینا کی انتہا پسند کاروائیوں سے بھارتی ادیب، دانشور، فنکار و دیگر حلقوں نے اپنے ایوارڈ واپس کئے ہیں وہی پاکستانی فلم ہوٹل کے ہدایتکار ہالی ووڈ گریجویٹ خالد حسن خان نے بھی اپنا ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ خالد حسن خان کے ایوارڈ کی واپسی کی خبر بھارت کو خوشگوار نہیں لگی جس پر دہلی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے رام کشور پارچہ نے اسکو بھارت کی بے عزتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بھارتی معاملہ ہے اور بھارت میں ہی حل کیا جاسکتا ہے کسی بھی پاکستانی ہدایتکار کو اس معاملے پر اپنی رائے دینے کا حق نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ہدایتکار خالد حسن کا کہنا تھا کہ رام کشور پارچہ کے اس بیان پہ کہ خالد حسن خان کا دہلی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا ایوارڈ واپسی کا فیصلہ توہن آمیز ہے ۔میں صرف یہ کہنا چاہوں گا کہ یہ میرا ذاتی فیصلہ ہے اور میرے ضمیر کا فیصلہ ہے ۔ دنیا کی فلم انڈسٹری ایک عالمی برادری کی حیثیت رکھتی ہے ۔ جہاں کوئی سرحد معنی نہیں رکھتی۔ انڈیا میں شیو سینا کے اداکار عامر خان پر جسمانی تشدد کو اُکسانے کے بعد ایوارڈ واپسی کا فیصلہ کیا ہے ۔

میرا یہ تاثر صرف عامر خان کے لئے نہین ہے بلکہ اکشے کمار یا بومن ایرانی کے ساتھ بھی یہ رویہ رکھا جاتا تو یہ ہی ردعمل ہوتا۔بھارتی فلم سازوں اورفنکاروں کے ساتھ احتجاج میں اپنی آواز شامل کی ہے۔ بھارت مین اگر کسی بھی اداکار پر ظلم ہوگا تو یہ وہاں کا اندورانی معاملہ نہیں ہے کیونکہ اداکار کی کوئی سیما نہیں ہوتی۔ فنکار جغرافیائی سرحدوں کے متحاج نہین اسی طرح ”احتجاج“ کو توہین قرار دینا سمجھ سے باہر ہے ۔

اس سے بالی ووڈ کے اداکاروں اور فلم سازوں کو مایوسی ہوگی۔ انکا کہنا تھاکہ میرے متعلق ٹائمز آف انڈیا میں شائع ہونی والی خبر سے غصہ نہیں غم ہوا ہے ۔ رام کشور پارچہکو اس سال کے چھوتے فیسٹیول کے لئے شُب کامناؤں کا سندیہ بھیج رہا ہاں ۔ ایوارڈ جیتنے سے روح خوش ہوئی تھی ۔ ایوارڈ واپس کرکے ضمیر مطمئن ہوا ہے ۔