دین اسلام کی ترویج میں صوفیاء کرام کا کردار ناقابلِ فراموش ہے‘ مقررین

آج دنیا میں دہشت اور وحشت کے بڑھنے کی اصل وجہ بھی درگاہ اور درسگاہ کے نظام کا علیحدہ علیحدہ ہونا ہے

پیر 30 نومبر 2015 21:23

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء)وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ شہر ِ لاہور میں بڑے بڑے بادشاہوں نے اعلیٰ تعمیرات کرائیں مگر پھر بھی اسے داتا کی نگری کہا جاتا ہے جو انتہائی غیر معمولی اور سوچنے کی بات ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پنجاب یونیورسٹی اورینٹل کالج کے زیر اہتمام محکمہ اوقاف و مذہبی امور حکومت پنجاب کے تعاون سے شیرانی ہال (اولڈ کیمپس) میں منعقدہ حضرت علی ہجویری المعروف داتا گنج بخش ؒکے 972ویں عرس کے موقع پر ’’سید ہجویر تصوف سیمینار ‘‘ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

تقریب میں ڈائریکٹر جنرل مذہبی امور اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، سیکریٹری اوقاف نیئراقبال ،سابق وائس چانسلر محی الدین اسلامک یونیورسٹی آزاد کشمیرڈاکٹر محمد اسحاق قریشی، ڈین فیکلٹی آف اورینٹل لرننگ پروفیسر ڈاکٹر عصمت اﷲ زاہد، خطیب جامعہ مسجد داتا دربارمفتی محمد رمضان سیالوی ، چیئرمین شعبہ عربی جی سی یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر محمد سلطان شاہ ، مسند نشین اقبال چئیرڈاکٹر سید محمد اکرم شاہ ، چیئرمین شعبہ فارسی معین الدین نظامی ، قاری سید صداقت علی، فیکلٹی ممبران اور طلبا و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ حضرت علی ہجویری ؒ صاحب بصیر ت اور علم دین سے مالا مال تھے جن کی کتاب کشف المعجوب پنہاں کو عیاں کرنے والی کتاب ہے۔ انہوں نے بہترین تقریب کے انعقاد پر منتظمین کو مبارک باد پیش کی۔ طاہر رضا بخاری نے کہا کہ توحید کے ابتدائی مسکن صوفیاء کرام کے مزارات ہی ہیں،آج دنیا میں دہشت اور وحشت کے بڑھنے کی اصل وجہ بھی درگاہ اور درسگاہ کے نظام کا علیحدہ علیحدہ ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت علی ہجویریؒ برصغیر میں تصوف اور حقیقت کے امام کا درجہ رکھتے ہیں۔سیکریٹری اوقاف ومذہبی امور نیئراقبال نے کہا کہ کشف المعجوب تصوف پر حرف ِ آخر ہے اور حضرت علی ہجویری ؒ سے محبت ہمارا ورثہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علی ہجویری ؒ کا عرس نہ صرف پنجاب بلکہ پاکستان اور بیرون ممالک کے لوگوں کے لئے بھی ایک تہوار کی طرح منایا جاتا ہے۔

ڈاکٹر محمد اسحاق قریشی نے کہا کہ جس سر زمین پر صوفیاء کرام کا نزول نہ ہو وہاں معاشرے تشکیل نہیں پاتے اور صوفی انقلاب برپاکرنے اور شرک وتوحیدمیں فرق واضح کرنے کی تعلیمات کا درس دیتے ہیں۔ ڈاکٹر عصمت اﷲ زاہد نے کہا کہ مسلمان صوفیاء کرام نے تبلیغ اسلام کیلئے کسی بادشاہ کا سہارا لئے بغیر قرآن وحدیث کی روشنی میں ہمیشہ حق بات کی۔سید محمد اکرم شاہ نے کہا کہ برصغیر کے مسلمانوں میں حضرت علی ہجویریؒ کی تعلیمات کی بدولت دینی شعور بیدار ہوا۔

مفتی رمضان سیالوی نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ نے حضرت علی ہجویریؒکو امت کی اصلاح کیلئے ہی پیدا کیا تھا۔ سلطان شاہ نے کہا کہ ہماری خانقاہوں کا علم کی ترویج اور ضرورت مندوں کی مدد میں اہم کر دار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علی ہجویریؒکی تعلیمات میں ہمیں انسانی بہبود کا سبق ملتا ہے۔