وفاقی دارالحکومت میں تاریخ کے پہلے بلدیاتی انتخابات میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات

پولیس، ایف سی، اسپیشل برانچ اور پاک فوج کے جوانوں کو خصوصی موبائل سمیں فراہم کی گئیں جن کی مانیٹرنگ جی پی آر ایس کے ذریعے کی گئی، مجموعی طور پر پولنگ کا عمل انتہائی پر امن رہا، مختلف پولنگ اسٹیشنز پر معمولی تلخ کلامی ہوئی

پیر 30 نومبر 2015 20:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 نومبر۔2015ء) وفاقی دارالحکومت میں تاریخ کے پہلے بلدیاتی انتخابات میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گے،10ہزار اسلام آباد پولیس ،رنجرز ،ایف سی ،ایک ہزار آزاد جموں و کشمیر پولیس اہلکار تعینات کئے گے تھے ۔کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے 625 فوجی جوان اور رینجرزکے 700 اہلکار کوئیک رسپانس فورس کے طورپرالرٹ رہے ، جبکہ رینجرز کے دستے پولنگ اسٹیشنز کے ارد گرد وقفے وقفے سے گشت بھی کر تے رہے۔

تفصیلات کے مطابق شہر اقتدار میں تاریخ کے پہلے بلدیاتی انتخابات میں 50 یونین کونسلوں میں پولنگ کا عمل صبح ساڑھے 7 بجے شروع ہوا جو بلا تعطل شام ساڑھے 5 بجے تک جاری رہا،حلقے میں پولنگ شروع ہوتے ہی انتہائی جوش و خروش دیکھا گیا اور لوگوں کی بڑی تعداد نے پولنگ اسٹیشن کی جانب رخ کیا۔

(جاری ہے)

پولنگ کے روز وزارت داخلہ نے عام تعطیل کا تو اعلان نہیں کیا تاہم تعلیمی اداروں میں مکمل جب کہ سرکاری دفاتر میں آدھے دن کی چھٹی رہی اور سرکاری ملازمین نے دوپہر 2 بجے کے بعد اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

اسلام آباد میں پرامن اندازمیں انتخابات کے انعقاد کے لئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے اور8 ہزارسے زائد پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے سیکیورٹی کے فرائض انجام دیئے اس کے علاوہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے 625 فوجی جوان اور رینجرزکے 700 اہلکار بھی کوئیک رسپانس فورس کے طورپرالرٹ رہے۔ پولیس، ایف سی، اسپیشل برانچ اور پاک فوج کے جوانوں کو خصوصی موبائل سمیں فراہم کی گئیں جن کی مانیٹرنگ جی پی آر ایس کے ذریعے کی گئی۔

مجموعی طور پر پولنگ کا عمل انتہائی پر امن رہا۔ مختلف پولنگ اسٹیشنز پر معمولی تلخ کلامی ہوئی ۔وفاقی دارالحکومت کی 650 نشستوں پر 2 ہزار396 امیدواروں میں مقابلہ ہوا۔ جن کے انتخاب کیلئے رائے دہندگان کی ایک بڑی تعداد نے صبح 7بجے سے شام ساڑھے 7بجے تک اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔شہراقتدار میں بلدیاتی انتخابات میں چیئرمین کے لئے 255 ، جنرل نشستوں پرایک ہزار210 ، خواتین کی نشستوں پر351، کسان اور مزدوروں کی نشستوں پر 248، نوجوانوں کی نشستوں پر230 جب کہ اقلیتی نشستوں پر102 امید وارمدمقابل ہیں۔(رڈ)