اقتصادی راہداری منصوبہ چھوٹے اور پسماندہ صوبوں خاص طور پر بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی ترقی اور خوشحالی کے ساتھ ساتھ پاکستان کی اکائیوں کو متحد کرنے کا ایک اہم عنصر بن گیا ہے، راہداری منصوبہ سڑکوں کے رابطوں کے ذریعے ملک کے دور دراز علاقوں کی ترقی کیلئے ایک نئی راہ کھولے گا، اقتصادی راہداری منصوبہ کسی ایک سیاسی جماعت ،صوبے ،شخص یا حکومت کانہیں بلکہ ایک قومی منصوبہ ہے جس کے ذریعے خیبرپختونخوا،بلوچستان ،گلگت بلتستان کے کم ترقی یافتہ علاقوں کی ترقی ممکن ہوسکے گی ،اور اس سے پنجاب سندھ ،فاٹا اور آزاد کشمیر کو بھی فائدہ پہنچے گا، منصوبے کی تعمیر کے دوران شہید ہونے والے افراد قومی ہیرو ہیں جو پاکستان کے عوام کیلئے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر میں سب سے آگئے ہیں، سینیٹر مشاہد حسین سید کی گوادر میں مغربی روٹ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

اتوار 29 نومبر 2015 21:11

گوادر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29نومبر۔2015ء) چائنہ پاکستان اقتصاد ی راہداری بارے پارلیمانی کمیٹی کے چےئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبہ چھوٹے اور پسماندہ صوبوں خاص طور پر بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی ترقی اور خوشحالی پر خصوصی توجہ کے ساتھ پاکستان کی اکائیوں کو متحد کرنے کا ایک اہم عنصر بن گیا ہے، راہداری منصوبہ سڑکوں کے رابطوں کے ذریعے ملک کے دور دراز علاقوں کی ترقی کیلئے ایک نئی راہ کھولے گا، اقتصادی راہداری منصوبہ کسی ایک سیاسی جماعت ،صوبے ،شخص یا حکومت کانہیں بلکہ ایک قومی منصوبہ ہے جس کے ذریعے خیبرپختونخوا،بلوچستان ،گلگت بلتستان کے کم ترقی یافتہ علاقوں کی ترقی ممکن ہوسکے گی ،اور اس سے پنجاب سندھ ،فاٹا اور آزاد کشمیر کو بھی فائدہ پہنچے گا، منصوبے کی تعمیر کے دوران شہید ہونے والے افراد قومی ہیرو ہیں جو پاکستان کے عوام کیلئے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر میں سب سے آگئے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو یہاں گوادر میں چائنہ پاکستان اقتصاد ی راہداری منصوبے کے مغربی روٹ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔پارلیمانی کمیٹی برائے چائنہ پاکستان اقتصاد ی راہداری نے مغربی روٹ کا معائنہ کرنے کیلئے گوادر کا دورہ کیا۔پارلیمانی کمیٹی کے ممبران چائنہ راہداری منصوبے بارے پارلیمانی کمیٹی کے چےئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید کی سربرائی میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے مغربی روٹ کے زیر تعمیر علاقے میں پہنچے انکے ہمراہ ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے کے سینئر حکام ،اقتصادی راہدری منصوبے کے حوالے سے پاک فوج اور ایف سی کی خصوصی سیکورٹی ڈویژن کے مقامی کمانڈرز بھی موجود تھے ۔

اراکان پارلیمنٹ نے پہلی مرتبہ اقتصادری راہداری منصوبے کے مغربی روٹ کے مختلف حصوں کا دورہ کیا ہے جو گوادر سے شروع ہوکر بلوچستان ا ور کے پی کے سے ہوتا ہوا گلگت بلتستان سے کاشغر اور چین کے صوبہ سنکیانگ تک جاتا ہے ۔پارلیمانی کمیٹی نے 870 کلومیٹر کیتالار،تربت اورہشاب سمیت تین حصوں کا دورہ کیا جہاں ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے کی طرف سے تیزی سے کام جاری ہے جس میں ایک ڈیڑھ کلومیٹر طویل پل بھی کچ دریا پر زیر تعمیر ہے ۔

وفد نے مغربی روٹ کے گوادرہشاب کے ایم 8 سیکشن اور ہشاب سہراب کے این 85سیکشن کا بھی معائنہ کیا اسکے علاوہ انھوں نے نو زیر تعمیر کیمپوں کا بھی دورہ کیا جہاں کام تیز رفتاری سے جاری ہے ۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاکہ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ چھوٹے اور پسماندہ صوبوں خاص طور پر بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی ترقی اور خوشحالی پر خصوصی توجہ کے ساتھ پاکستان کی اکائیوں کو متحد کرنے کا ایک اہم عنصر بن گیا ہے ۔

انھوں نے علاقے میں جاری ترقیاتی منصوبوں میں ایف ڈبلیواور این ایچ اے کے کام کی تعریف کی اور کہاکہ چائینہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ سڑکوں کے رابطوں کے ذریعے ملک کے دور دراز کے علاقوں کی ترقی کیلئے ایک نئی راہ کھولے گا۔سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاکہ اقتصادی راہداری منصوبہ کسی ایک سیاسی جماعت ،صوبے ،شخص یا حکومت کانہیں بلکہ ایک قومی منصوبہ ہے جس کے ذریعے خیبرپختونخوا،بلوچستان ،گلگت بلتستان کے کم ترقی یافتہ علاقوں کی ترقی اوالین ترجیح ہے اور اس سے پنجاب سندھ ،فاٹا اور آزاد کشمیر کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

مشاہد حسین سید نے منصوبے کی تعمیر کے دوران شہید ہونے والے 16سویلین اور فوجیوں کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ لوگ قومی ہیرو ہیں جو پاکستان کے عوام کیلئے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر میں سب سے آگئے ہیں۔تاہم جون 2015سے منصوبے کی تعمیر کے ساتھ علاقے میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے اور اس دوران کوئی دہشتگرد حملے نہیں ہوئے ۔اقتصادی راہداری منصوبے کی پارلیمانی کمیٹی کے وفد میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ،رانا افضل ،سردار فتح محمد ،سینیٹر باز محمد خان ،عمران لغاری ،غوث بخش مہر،سینیٹر میر حاصل بزنجو،سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) صلاح الدین ترمزی اور شجاع گل آفریدی ،جوائنٹ سیکرٹری قومی اسمبلی خالد محمود شامل تھے۔