قرضوں کے حصول کیلئے 313اشیاء پر 40ارب کے ٹیکس ہوشربا مہنگائی کا سبب بنیں گے‘سید بلال شیرازی

قرض اتارو ملک سنوارومہم ناکام ہوئی،کشکول توڑنے کے دعویداروں نے کشکول کا سائز بڑا کردیا‘ صدر مسلم لیگ یوتھ ونگ

اتوار 29 نومبر 2015 16:50

لللاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 نومبر۔2015ء ) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما و مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی نے وزیر خزانہ کی جانب سے 313اشیاء پر نئے اضافی ٹیکس لگائے جانے کی تصدیق اور40ارب کے نئے ٹیکسوں کی منظوری کو منی بجٹ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ قرضوں کے حصول کیلئے 313اشیاء پر 40ارب کے ٹیکس ہوشربا مہنگائی کا سبب بنیں گے ان ٹیکسوں کا سارا بوجھ عوام پر پڑے گا۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف سے نئے قرضوں کے حصول کیلئے ان کی شرائط پر عملدرآمد کرتے ہوئے عوام پر 40ارب روپے کا بوجھ ڈالا جارہا ہے ۔انہوں نے وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے ریونیو کے اس بیان پر تشویش کا اظہار کیا کہ غیر ملکی قرضوں کا بوجھ 50ارب ڈالر ہے اور پی آئی اے وغیرہ کی حکومت پاکستان نے جو گارنٹی دے رکھی ہے اسے غیر ملکی قرضوں میں شامل کردیا جائے تو غیر ملکی قرضوں کا حجم65ارب ڈالر بنتا ہے جبکہ قوم پر مجموعی قرضوں کا بوجھ16 ہزار ارب(160کھرب) روپے ہے ۔

(جاری ہے)

سید بلال شیرازی نے کہا کہ قرضوں کا بڑھتا ہوا حجم اس بات کا شاہد ہے کہ حکمرانوں کی قرض اتارو ملک سنوارومہم ناکام ہوئی ،کشکول توڑنے کے دعویداروں نے کشکول تو نہیں توڑا ہاں اس کا سائز ضرور بڑا کردیا ۔جس کی سزا ٹیکس در ٹیکس دے کر پور ی قوم بھگتے گی۔حکمرانوں نے پوری قوم کو قرضوں کے جال میں جکڑ دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :