نقصان میں چلنے والی سرکاری کارپوریشنیں قومی خزانہ پر ایک بھاری بوجھ ہیں ، میاں شاہد

خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری سے جہاں حکومت کو اربوں روپے کی آمدنی ہو گی ٗبیان

اتوار 29 نومبر 2015 16:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 نومبر۔2015ء) یونائیٹڈ انٹرنیشنل گروپ کے چئیرمین میاں شاہد نے کہا ہے کہ نقصان میں چلنے والی سرکاری کارپوریشنیں قومی خزانہ پر ایک بھاری بوجھ ہیں اسلئے انکی نجکاری کے عمل میں مزیدتاخیر نہ کی جائے۔خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری سے جہاں حکومت کو اربوں روپے کی آمدنی ہو گی جسے قرضہ اتارنے کیلئے استعمال کیا جا سکے گا وہیں سالانہ پانچ کھرب روپے سے زیادہ کے نقضانات کا سلسلہ بھی رک جائے گا اور بچت کو فلاحی منصوبوں پر خرچ کیا جا سکے گا۔

موجودہ حکومت کی سابق نجکاریاں شفاف ہونے کی وجہ سے کامیاب رہیں اور اب بھی پرائیویٹائیزیشن آرڈیننس کی روشنی میں کسی پراپیگنڈے کو خاطر میں لائے بغیر نجکاری کا عمل جاری ہے۔

(جاری ہے)

میاں شاہد نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ن لیگ نے 1991 سے 1993 تک انتہائی کامیاب اور شفاف نجکاریاں کیں جن پر 25 سال بعد بھی کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔اس دوران مسلم کمرشل بینک اور الائیڈ بینک کی کامیاب نجکاری ہوئی اور یہ درمیانہ درجہ کے بینک اب بھاری ٹیکس ادا کرنے والے صف اول کے بینک شمار کئے جاتے ہیں۔

نجکاری سے قبل ملت ٹریکٹر اور الغازی ٹریکٹر کا حال برا تھا مگر اب انکی کارکردگی اتنی بہتر ہے کہ ملک میں ٹریکٹر درامد کرنے کی ضرورت نہیں رہی اور یہ کمپنیاں بیرون ملک پلانٹ لگانے کیلئے پر تول رہی ہیں۔ اسی طرح ڈی جی خان سیمنٹ، کوہاٹ سیمنٹ اور میپل لیف شیمنٹ جن کا چلنا دشوار تھا اب اپنی استعداد تین گنا کر چکی ہیں اور برامدات کے زریعے بھاری زرمبادلہ کما رہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ نقصان میں چلنے والے سرکاری اداروں میں میرٹ کے فقدان کی وجہ سے کوئی بھی توجہ سے کام نہیں کرتا نہ اپنی قابلیت، استعداداوراہلیت بڑھانے میں دلچسپی لیتا ہے جو نقصانات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

متعلقہ عنوان :