بھارتی انتہاپسندی کیخلاف مہم میں پاکستانی فلم سازبھی شریک ہوگئے

آزادی اظہاربہت اہم ہے،ایوارڈ کا کیا ہے ؟ پاکستانی ڈائریکٹر خالد حسن خان

اتوار 29 نومبر 2015 12:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 نومبر۔2015ء) بھارت میں بڑھتی انتہاپسندی کیخلاف ایوارڈواپسی مہم میں بھارتی فنکاروں کے بعد اب پاکستانی فلمسازبھی شامل ہوگئے ہیں ، پچھلے برس بھارت میں اعزازپانے والے خا لدحسن نے ایوارڈواپس کردیاہے۔دہلی فلم فیسٹیول میں اپنی فلم ’ہوٹل ‘پر گزشتہ برس ایوارڈ لینے والے پاکستانی ڈائریکٹر خالد حسن خان نے بھارت کی جانب سے دیاگیاایوارڈبالی ووڈاسٹارکودھمکیاں ملنے پر واپس کیا۔

خالد حسن خان کا کہنا تھا کہ آزادی اظہاربہت اہم ہے،ایوارڈ کا کیا ہے ؟ یہ تو پھر جیتاجاسکتاہے۔بھارت میں لبرل دانشورکے قتل اورمسلمان کوگائے کاگوشت کھانے کے جھوٹے الزام میں موت کے گھاٹ اتارنے پر مختلف حلقوں کی جانب سے ایوارڈواپسی کی مہم چلائی جارہی ہے،جس میں درجنوں شاعر،فنکار،دانش ورہی نہیں سائنسدان بھی شریک ہیں۔

(جاری ہے)

مودی سرکار کے دورمیں بڑھتی اس انتہاپسندی کے خلاف شاہ رخ خان اورعامر خان نے بھی آوازبلندکی ہے،بالی ووڈکیمسلم اداکاروں کی جانب سیاس تنقیدپرانتہاپسندحلقوں نے انہیں پاکستان کاایجنٹ قراردیاہے اورحدیہ ہیکہ عامرخان کو تھپر مارنے والے کیلیے ایک لاکھ روپے انعام کااعلان کیاہے۔

اس صورتحال میں خالدحسن خان نے کہا کہ ایوارڈکل بھی جیتاجاسکتاہے مگرآزادی اظہاربہت اہم ہے،پاکستانی فلمسازکی جانب سے ایوارڈکی واپسی نے دہلی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کی کہانی کوآگ بگولاکردیاہے۔رام کشورپراچہ نے خالد حسن کے ا س اقدام کوبھارت کی توہین قراردیا ہے اورکہاہے کہ بھارت کایہ مسئلہ پاکستان میں حل ہویہ انہیں برداشت نہیں۔ تجزیہ کاروں کاکہناہے کہ رام کشورجیسے لوگ جب تک انتہاپسندی کی حمایت کریں گے،بھارت کی دنیامیں ایسے ہی جگ ہنسائی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :