وفاقی وزیرداخلہ بلوچستان میں محصور زائرین مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں، مجلس وحدت مسلمین سندھ

زائرین کے مسائل حل نہ ہوئے تو زائرین باڈر کی جانب پیدل لانگ مارچ پر مجبور ہونگے، علامہ مختار امامی

جمعہ 27 نومبر 2015 21:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء) بلوچستان حکومت زائرین امام حسین ؑکو فوری کوئٹہ سے روانہ کرے،این اور سی کے نام پر ہزاروں زائرین اب تک بے یارو مدد گار کوئٹہ میں محصورہیں،وفاق اور بلوچستان کے موجودہ حکمران اگر عوام کو تحفظ اور عوامی مسائل حل نہیں کر سکتے تو ان کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں،شرپسند اور دہشت گرد اب بھی بلوچستان میں آزاد ہیں،دہشت گردی کیخلاف جنگ میں شرپسندوں اور وطن دشمنوں کیخلاف کاروائی کی بجائے پرامن شہریوں کی نقل وحمل پر پابندی حکمرانوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے،زائرین کی حفاظت کرنے میں بلوچستان حکومت ناکامی کا اعتراف کریں ہمارے رضا کار ان کو باڈر کراس کرنے کی ذمہ داری لینے کو تیار ہیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کوئٹہ میں ہزاروں زائرین کو درپیش مشکلات پر ہونے والے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت امن و امان اور عوام کی جان و مال کی تحفظ میں مکمل ناکام ہو چکی ہے،عوام کو دہشت گردوں کے رحم کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے،زائرین امام حسینؑ ہزاروں کی تعداد میں گذشتہ کئی دنوں سے کوئٹہ میں محصور ہیں،خواتین ،بچے،بزرگ جوان سڑکوں پر رات بسر کر رہے ہیں،اگر حالات ایسے رہے تو ہم پیدل مارچ پر مجبور ہونگے،علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ بلوچستان میں محصور زائرین مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں،کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے کے ذمہ داروفاق اور بلوچستان کے حکمران ہونگے،اگر زائرین کے مسائل حل نہ ہوئے تو زائرین باڈر کی جانب پیدل لانگ مارچ پر مجبور ہونگے۔