ٹنل میں کھیرا ، کریلا ، گھیا کدو،گھیا توری،حلوہ کدو ، خربوزہ اور تربوز کی براہ راست کاشت آخری مراحل میں ہے

کاشتکارفصلوں کے ہیر پھیر کے ساتھ بیج کو پھپھو ندکش زہر تھائیوفینیٹ میتھائل یا کاربینڈا زیم لگا کر کاشت کریں‘ترجمان محکمہ زراعت

جمعہ 27 نومبر 2015 21:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء )محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ٹنل میں کھیرا ، کریلا ، گھیا کدو،گھیا توری،حلوہ کدو ، خربوزہ اور تربوز کی براہ راست کاشت آخری مراحل میں ہے ۔ ٹنل کے اندر کے مناسب درجہ حرارت اور زیادہ نمی کے باعث ان کاشتہ سبزیوں کے اُگاؤ اور بڑھوتری کے ابتدائی مرحلہ پر اکھیڑا ، پچھیتا جھلساؤ ،روئیں دار پھپھوندی، کوڑھ اور وائرسی امراض کے حملہ کا امکان بڑھ جاتا ہے ۔

اکھیڑا کی بیماری بیل والی سبزیوں کے ننھے پودوں پر زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے جس سے اُگے ہوئے پودے مرجھا جاتے ہیں جبکہ بڑے پودوں کے تنے کا نچلا حصہ گلا ہوا نظر آتا ہے ۔ترجمان نے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ اس بیماری کے تدارک کے لیے فصلوں کے ہیر پھیر کے ساتھ بیج کو پھپھو ندکش زہر تھائیوفینیٹ میتھائل یا کاربینڈا زیم لگا کر کاشت کریں۔

(جاری ہے)

بیل والی سبزیوں کے پتوں پرروئیں دار پھپھوندی کے حملہ سے زرد رنگ کے دھبے ظاہر ہوتے ہیں اور یہ دھبے پودوں کے تنوں تک پھیل جاتے ہیں ۔ مرطوب موسم میں اس بیماری کے شدید حملہ کی وجہ سے پودے سوکھ جاتے ہیں۔ 8سے 26ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت اور ہوا میں 70فیصد سے زائد نمی ہونے کی وجہ سے اس بیماری کے حملہ کا امکان بڑھ جاتا ہے ۔اس بیماری کے تدارک کے لیے بیماری سے متاثرہ پودوں کو کھیت سے نکال کر جلا دیں اور حفاظتی زہروں مینکوزیب، کاپر ھائیڈروآکسائیڈ بحساب 2 سے اڑھائی گرام دوائی فی لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں اور 7سے 10دن کے اندر اثر پذیر ادویات کیبر یوٹاپ ، سکوریا پریکیور مبی کا سپرے کریں۔

بیل والی سبزیوں پرکوڑھ کی بیماری کے حملہ کی صورت میں پتوں اور تنوں پر زرد رنگ کے لمبے دھبے نمودار ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ پھیل جاتے ہیں اور پھل پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔جس سے پودوں کے ساتھ پھل بھی گلنا شروع ہوجاتاہے۔اس بیماری کے تدارک کے لیے کاربینڈازیم یا ٹاپسن ایم بحساب 2گرام فی لیٹر پانی ملا کر سپرے کریں۔