گزشتہ سال 24 ارب ڈالر مالیت کی سمگل شدہ اشیاء پکڑی گئیں‘ مکمل ختم کرنا فی الحال مشکل ہے ‘رانا افضل

جمعہ 27 نومبر 2015 16:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ پانچ سالوں کے دوران 10 ہزار 195 افراد دہشتگردی کا نشانہ بنے ‘ 3759 دہشت گرد مارے گئے ‘بجلی گھر ایل این جی پر منتقل کرنے سے ایک سو ارب ڈالر کی بچت ہوگی ‘ بی آئی ایس پی ایک انکم سپورٹ پروگرام ہے غربت مکاؤ نہیں ‘پنجاب حکومت نے تمام میٹرو پراجیکٹ اپنے وسائل سے لگائے ہیں‘ دوسرے صوبے بھی ایسے پراجیکٹس کے لئے آزاد ہیں ‘ وزیراعظم یوتھ لون سکیم کی دو قرعہ اندازیوں کے ذریعے 10 ہزار 442 درخواست دہندگان کو قرضے دیئے گئے۔

جمعہ کو وقفہ سوالات کے دور ان پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 2008ء سے 30جون 2015ء تک پچاس لاکھ خاندانوں میں 315 ارب روپے کی امداد تقسیم کی گئی ‘پروگرام کا نیا سروے آئندہ سال کرایا جائیگا ‘بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت جولائی 2008ء سے 30 جون 2015ء تک 50 لاکھ خاندانوں کو 315 ارب روپے کی امداد دی گئی ‘ 2009-10ء سے 30 جون 2015ء تک پاکستان بیت المال سے 11 لاکھ خاندان مستفید ہوئے اور ان کو ایک ارب 89 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد رقم تقسیم کی گئی۔

(جاری ہے)

رانا افضل نے بتایا کہ بی آئی ایس پی ایک انکم سپورٹ پروگرام ہے غربت مکاؤ نہیں۔ اس کا نیا سروے آئندہ سال ہوگا جس کے بعد نئے مستحق افراد کو اس میں شامل کیا جائے گا۔ ہم نے ماہانہ رقم 15 سو روپے کی۔ اس میں ہیلتھ انشورنس کو شامل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرکاری ملازمین کے علاوہ کسی دوسرے ادرے میں پنشن کا سلسلہ نہیں ہے یہ پروگرام ایسے لوگوں کے لئے ہے جن کی آمدن کم ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیاتی احسن اقبال نے بتایا کہ ماضی کی مردم شماری کے مطابق حیدرآباد آبادی کے لحاظ پاکستان کا چھٹا بڑا شہر ہے ‘آئندہ سال مارچ 2016ء میں ہونے والی مردم شماری کے بعد شہروں کی آبادی کے حوالے سے درجہ بندی کے اعداد و شمار دستیاب ہوں گے۔ احسن اقبال نے بتایاکہ ہاؤسنگ کا شعبہ صوبوں کے پاس ہے۔ یہ صوبوں سے ہی پوچھ لیں۔

چین پاک اقتصادی راہداری کے بارے میں بہت سے حلقے بدگمانیاں پھیلا رہے ہیں پنجاب میں میٹرو پراجیکٹ خالصتاً حکومت پنجاب اپنے وسائل سے بنا رہی ہے۔ دیگر صوبے بھی آزاد ہیں۔ خیبر پختونخوا کی حکومت نے دو سال قبل کہا تھا کہ وہ ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون سے پشاور میں موٹروے بنانا چاہتے ہیں‘ ہم نے فوری طور پر اس کی اجازت دیدی تھی تاہم ابھی تک اس پر کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے بتایا کہ یہ تاثر ہے کہ حکومت قرض پرقرض لے رہی ہے‘ حکومت پر یہ قانونی پابندی ہے کہ 60 فیصد سے زائد جی ڈی پی پر قرضہ لیں گے تو اس ایوان سے اجازت لیں گے۔ ہماری حکومت آئی تو یہ اس سے زیادہ تھا ہم نے کم کیا ہے اور اس وقت 60 فیصد سے کم ہے۔ ہم نے اپنی حدود کے اندر رہ کر پورے کئے ہیں۔ اگر کارخانوں کو 24 گھنٹے بجلی ملے گی‘ روزگار ہونگے تو قرض واپس کرنے میں مشکلات پیدا ہوں گی۔

بجلی گھر ایل این جی پر منتقل کرنے سے ایک سو ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔ ہماری حکومت نے تجارتی خسارہ کم کیا۔ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے۔ معیشت درست سمت میں جارہی ہے۔ عالمی قرضہ کے مقابلے میں مقامی قرضے زیادہ شرح سود پر ملتے ہیں۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ زائد سود والوں کے قرض اتار کر کم سود والوں سے قرض لیں۔ رانا افضل نے بتایا کہ یکم جون 2013ء سے اب تک سات ممالک سے سکالر شپ‘ تربیت‘ کورس کی مد میں 667 نامزدگیاں کیں۔

انہوں نے بتایا کہ پہلی سہ ماہی میں ہم نے محصولات کا ہدف 1640 ارب روپے رکھا تھا تاہم 600 ارب روپے وصول ہوئے تاہم اکتوبر میں بہتر وصولیاں ہوئیں۔ یہ شارٹ فال پورا کرنے کے لئے حکومت اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ رانا افضل نے بتایا کہ کارگل ہولڈنگز لمیٹڈ نے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی خریداری کے لئے سب سے زیادہ بولی دی تاہم مقررہ وقت میں 22 کروڑ 50 لاکھ روپے کی ادائیگی میں ناکامی پر جون 2015ء میں یہ منسوخ کردیا گیا۔

اس ادارے کو کئی بار فروخت کرنے کی کوشش کی گئی تاہم کامیابی نہیں ہو سکی۔ حب کمپنی کو ڈمی قرار دیا جارہا ہے اس نے بھی یہ خریدنے سے انکار کردیا۔ اس کے نقصانات‘ گرمجوشی‘ بنک قرضے اور ٹیکس کے بقایا جات کے علاوہ 25 کروڑ روپے میں بھی کوئی نہیں خرید سکتا۔ قوم سے ہمارا عزم ہے کہ کاروباری ادارے نجی شعبہ کے ذریعے چلائیں گے۔ اس منشور پر ہمیں عوام نے ووٹ دیئے۔

آج کا منافع بخش ادارہ کل کا خسارہ کا ہے۔ عالمی سطح پر نجی شعبہ کے ذریعے کاروباری ادارے اچھے چلتے ہیں ‘

جن اداروں کی نجکاری ہوئی ہے وہ بہتر انداز میں چل رہے ہیں۔ اداروں کی نجکاری سے قبل وہاں پر ملازمین کو تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ رانا افضل نے بتایا کہ وزیراعظم یوتھ لون سکیم کے تحت 63 ہزار سے زائد درخواستیں ہیں۔ حکومت پورے ملک کی ہے‘ سندھ میں اگر کسی کی درخواست روکی گئی تو اعتراض جائز ہے۔

ہم نے پالیسی بنا کر بنک کو یہ اختیار دیا کہ درخواست گزار اس پالیسی پر پورے اترتے ہیں ان کو قرض دیا جارہا ہے۔ ان درخواستوں میں سے 15 ہزار 641 درخواست گزاروں کے لئے 16 ارب 8 کروڑ 30 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ ان میں 10 ہزار 442 قرضے دیئے گئے۔ پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے بتایا کہ ایگزیکٹ کی جعلی ڈگریوں پر یورپ‘ امریکا میں کئی کئی سالوں سے لوگ ملازمت کر رہے تھے۔

ان کا بول ٹی وی کا منصوبہ ان کے اثاثہ جات سے بھی بڑا تھا اس لئے پہلے ہی اس کی تحقیقات ہو رہی تھیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بنکوں سے رقم نکلوانے پر 30 نومبر کے بعد 0.6 فیصد کا ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کی حوصلہ شکنی اور گوشوارے جمع کرانے والوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب نے بتایا کہ ایگزیکٹ پر جعلی ڈگری اور دیگر پر تین مقدمات قائم ہیں۔

اس کے ایک لاکھ 19 ہزار 707 الحاق شدہ ادارے اس فراڈ میں ملوث ہیں۔ سب کے اکاؤنٹس منجمد ہیں اور کوئی کام نہیں کر رہا۔ اس ادارے کے اثاثہ جات کی تفصیلات مانگی گئی ہیں تاکہ مزید تحقیقات ہو سکیں۔ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 173 دہشتگردوں کو سزائے موت سنائی گئی‘ اس وقت 206 دہشتگرد سزائے موت پر عملدرآمد کے منتظر ہیں۔

دہشتگردی کا شکار ہونے والے افراد میں سب سے زیادہ 2725 خیبر پختونخوا میں جبکہ سب سے زیادہ دہشتگرد 2530 فاٹا میں مارے گئے۔ سب سے زیادہ 106 دہشتگردوں کو سزائے موت سندھ میں دی گئی جبکہ سزائے موت کے منتظر دہشتگردوں میں سندھ میں 98 دہشتگرد موجود ہیں جو سب سے زیادہ ہیں۔رانا محمد افضل نے بتایا کہ پاکستان میں سمگلنگ اور یہاں سے ہونے والی سمگلنگ کی روک تھام مشکل ہے۔ گزشتہ سال ہم نے 24 ارب ڈالر کی سمگل شدہ اشیاء پکڑیں۔ سمگلنگ میں کمی ضرور آرہی ہے تاہم اس کو مکمل ختم کرنا مشکل ہے۔

متعلقہ عنوان :