پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ رواں صدی کی یادگار ثابت ہوگا ‘ صنعت اور کاروبار کے نئے دور کا آغاز ہو گا ‘صدر ممنون حسین

جمعہ 27 نومبر 2015 16:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کامیاب کارروائی کے نتیجے میں ملک میں بہتری آئی ہے ‘ دہشت گردی کا عفریت ہمیشہ کے لئے ختم ہو گا ‘پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ رواں صدی کی یادگار ثابت ہوگا اور اس کی تکمیل سے پاکستان میں صنعت اور کاروبار کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا ‘ موجودہ حکومت کے توانائی کی قلت کو ختم کرنے کیلئے شروع کئے گئے اقدامات کے نتیجے میں ملک سے لوڈ شیڈنگ جلد ختم ہو جائیگی ‘ نوجوان مستقبل میں ملک کی تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضروریات پوری کرنے کیلئے خود کو تیار کریں۔

وہ جمعہ کو یہاں جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئجز کے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی اٹھان بڑی شاندار تھی ‘ دنیا کے کئی ممالک اس کے نقش قدم پر چل کر ترقی کی معراج پر جا پہنچے تاہم بدقسمتی سے ہم آگے بڑھنے کی بجائے پیچھے ہٹنے لگے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کی دو وجوہات ہیں، پہلی یہ کہ ہماری تہذیبی روایت میں تربیت تعلیم کا ناگزیر حصہ تھی جس پر گزشتہ چند دہائیوں کے دوران ہماری توجہ میں کمی آئی ہے جبکہ دوسری وجہ وہ اخلاقی انحطاط ہے جس کے سبب معاشرے میں بدعنوانی کا چلن عام ہوا۔

ان دو مسائل نے معاشرے کو بے پناہ نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی نسلوں کی تربیت اس طرح کی جائے کہ ہمارے بچے اپنی دینی اور تہذیبی روایات سے مکمل طور پر آگاہ ہوں۔ صدر مملکت نے نئی نسل پر زور دیا کہ وہ عملی زندگی میں قدم رکھتے ہوئے یہ حقیقت ہمیشہ پیش نظر رکھیں کہ اپنے فرائض دیانتداری اور احساس ذمہ داری کے ساتھ ادا کر کے ہی وطن عزیز کی خدمت کی جا سکتی ہے موجودہ حالات میں احساس ذمہ داری کا تقاضا ہے کہ ملک کا ہر فرد بدعنوانی کے خلاف جہاد میں شریک ہو جائے تاکہ پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا جا سکے۔

صدر مملکت نے کہا کہ خطے میں ہونے والی جنگوں اور دہشت گردی نے پاکستان کو بے پناہ نقصان پہنچایا اس کی وجہ سے ہم اپنے ہزاروں بے گناہ شہریوں سے محروم ہی نہیں ہوئے بلکہ ہماری معیشت بھی اس سے بری طرح متاثر ہوئی اور ملک کے بہت سے علاقوں کا امن و امان خراب ہوا جس سے نمٹنے کیلئے طاقت کا استعمال ناگزیر ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری افواج اور قومی سلامتی کے دیگر اداروں کی بیش بہا قربانیوں کے طفیل آج حالات بہتر ہیں، ملک میں امن و امان بحال ہو رہا ہے اور کاروباری سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ ملک میں بدامنی کے مکمل خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہیں گی،

اس مقصد کے لئے قوم حکومت اور افواج پاکستان کی پشت پر کھڑی ہو جائے گی تاکہ دہشت گردی کا عفریت ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف کامیاب کارروائی کے نتیجے میں ملک میں بہتری ضرور آ رہی ہے لیکن حقیقی معاشی استحکام کے لئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر کے خواب کی تعبیر کا وقت آ چکا ہے جس کے تحت ملک میں موٹر ویز کا جال بچھ جائے گا۔ گوادر ڈیپ سی پورٹ فعال کی جائے گی اور گوادر میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر عمل میں آئے گی۔ یہ منصوبہ انتہائی اہم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس سے فائدہ اٹھانے کے لئے وسط ایشیاء کے کئی ممالک نے سڑکوں کی تعمیر ابھی سے شروع کر دی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کا معاشی استحکام اس منصوبے سے وابستہ ہے۔ یہ منصوبہ رواں صدی کی ایک یادگار ہوگا اور اس کی تکمیل سے پاکستان خطے کا اہم ترین ملک بن جائیگا عوام کو چاہئے کہ وہ اس کی تکمیل کے لئے حکومت کا بھرپور طریقے سے ساتھ دیں اس سلسلے میں نوجوانوں پر بھی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس کی تیاری ابھی سے کر لیں تاکہ مستقبل میں ہمیں تربیت یافتہ افرادی قوت کے حصول میں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔

اس سلسلے میں تعلیمی اداروں کو بھی اہم کردار ادا کرنا ہے اور نمل اس حوالے سے درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ حکومت توانائی کے مسئلہ پر قابو پانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، اس سلسلے میں جوہری توانائی، کوئلہ، ونڈ اور شمسی توانائی سے بھی بجلی کی پیداوار کے منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ ان اقدامات کے نتیجے میں بجلی کی صورتحال بتدریج بہتر ہوئی ہے اور یقین ہے کہ 2018ء تک لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔

اس سلسلے میں ایل این جی کا منصوبہ گیم چینجر ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پر غیر ضروری تنقید کی بجائے اس کے اچھے کاموں کی پذیرائی کی جانی چاہئے۔ اس موقع پر صدر مملکت نے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کو ڈگریاں اور نمایاں پوزیشنیں حاصل کرنے والوں کو تمغے بھی دیئے۔ کانووکیشن کی تقریب سے نمل کے ریکٹر میجر جنرل (ر) ضیاء الدین نجم نے بھی خطاب کیا اور ادارے کی تدریسی کامیابیوں اور ترقی کا جائزہ پیش کیا۔