ولیم شیکسپیئر کے تباہ شدہ مکان کی کھدائی سے ملنے والے آثار ان کی زندگی کے بارے ہماری معلومات کو یکسر تبدیل کر سکتے ہیں،برطانوی ماہرین آثار قدیمہ

جمعہ 27 نومبر 2015 15:00

لندن ۔ 27 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 نومبر۔2015ء) برطانیہ کے ماہرین آثار قدیمہ نے دعوی کیا ہے کہ برطانوی شاعر اور ناول نگار ولیم شیکسپیئر کے تباہ شدہ مکان کے مقام کی کھدائی سے ملنے والے آثار ان کی زندگی کے بارے میں ہماری معلومات کو یکسر تبدیل کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان آثار سے پتا چلتا ہے کہ سٹریٹ فورڈ اپون ایون میں ان کے مکان نیو پیلس میں 20 کمرے تھے جن میں ایک بڑا باورچی خانہ اور شراب خانہ بھی شامل تھا۔

ماہرین کے مطابق اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ معاشرے میں ایک اعلیٰ مالی حیثیت رکھتے تھے۔شیکسپیر کی جائے پیدائش کی ٹرسٹ کے ترجمان ڈاکٹر پال ایڈمنسن نے بتایا کہ آثار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیو پیلس سے ملنے والی معلومات کے بعد شیکسپیئر کی سوانح عمری کی جو تصویر سامنے آرہی ہے اس سے لگتاہے کہ شیکسپیئر اپنے کام کے لیے بہت سفر کیا کرتے تھے۔ ان کا خاندانی گھر سٹریٹ فورڈ میں تھا اور ان کی پیشہ ورانہ زندگی لندن میں گزرتی تھی

متعلقہ عنوان :