عدالتی کاروائی میں مداخلت کرنے پر سپریم کورٹ کے جسٹس میاں ثاقب نثار کا وکیل پر سخت اظہار برہمی،،،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ وکلاءعدالتی روایات کا پتہ بھول گئے ہیںجسے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 27 نومبر 2015 14:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 نومبر۔2015ء) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔الیکشن پٹیشن کی سماعت مکمل ہونے کے بعد بنچ کے سربراہ اپنا آرڈر لکھوا رہے تھے تو درخواست گزار کے وکیل الطاف ابراہیم نے مداخلت کر دی۔

(جاری ہے)

جس پر جسٹس میاں ثاقب نثار نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سینئیر وکیل ہونے کے باوجود یہ علم ہی نہیں کہ جب آرڈر لکھوایا جا رہا تو اس دوران خاموشی اختیار کی جائے،،،عدالتی روایات نظر انداز کرنے پر کیوں نہ شوکاز نوٹس جاری کر کے وکالت کا لائسنس معطل کر دیا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہوکلاءعدالتی روایات کا پتہ بھول گئے ہیںسپریم کورٹ کو سول کورٹ نہ سمجھا جائے جہاں خواتین وکلاءکی عدالتوں کو تالے لگا کر بند کر دیا جاتا ہے،آئندہ ایسی کسی چیز کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔عدالت نے وکیل کی جانب سے معافی مانگنے پر مزید کاروائی ختم کر دی۔