خطے سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے افغانستان کا تعاون انتہائی اہم ہے، وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا نہیں کر رہا ، مسلح افواج نے ضرب عضب آپریشن کو قوم کی حمایت سے کامیاب بنا کر دنیا کو حیران کر دیا ،قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حکومت اور فوج کے ساتھ ہے

مسلم لیگ(ن) کے رہنماء سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم ،سابق سفیر عارف کمال اور دیگر کا انٹرویو

جمعرات 26 نومبر 2015 19:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 نومبر۔2015ء ) سابق سفراء اور دفاعی تجزیہ کاروں اور سیاستدانوں نے کہاہے کہ خطے سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے افغانستان کا تعاون انتہائی اہم ہے اور وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا نہیں کر رہا ،پاکستان کی افواج نے ضرب عضب آپریشن کو قوم کی حمایت سے کامیاب بنا کر دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ ایک انٹرویو میں مسلم لیگ(ن) کے رہنماء سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب دہشتگردوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑاآپریشن ہے ۔

پاکستان 9/11 کے بعد دہشتگردی کی لعنت سے دوچار ہوا ۔قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حکومت اور فوج کے ساتھ ہے۔پوری دنیا اس جنگ میں پاکستان کی کامیابی کو سہراتی ہے شمالی وزیرستان کے95فیصدعلاقے کو دہشتگردوں سے صاف کر دیا گیا ہے اور دہشتگردوں کے خفیہ ٹھکانوں اور نیٹ ورکز کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بہت سے دہشتگرداپنی جان بچا کر افغانستان بھاگ گئے ہیں لیکن افغان حکونت سرحد پار دہشتگردوں کی نقل وحرکت روکنے میں پاکستان کی مدد نہیں کر رہی ۔

سابق سفیر عارف کمال نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں ہمیں کامیابی ہوئی ہے ۔ملک میں امن بحال ہوا ہے ۔خطے سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے افغانستان کی حمایت ضروری ہے لیکن اس سلسلے میں افغانستان ،پاکستان کی مدد نہیں کر رہا۔دفاعی تجزیہ کار اے زیڈ ہلالی نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ملک میں دہشتگردوں کے حملوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

بھارت ،پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے،بھارتی خفیہ اجنسی را کے خلاف پاکستان کے پاس ٹھوس ثبوت موجود ہیں جو اس نے امریکہ اور اقوام متحدہ کو دئیے ہیں اب امریکہ اور اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ بھارت پر زور دے کہ وہ اپنی حرکات سے باز آئے۔پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے اور اس کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔سینئر تجزیہ کار سرفراز خان نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد دہشتگردکاروائیوں میں واضح کمی آئی ہے ۔دہشتگردی کے خلاف پاکستانی عوان اور سیکورٹی فورسز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جا ئیں گی ۔آپریشن کے بعد عوام خوف کی حالت سے باہر آگئی ہے اور کاروباری برادری اپنی سرگرمیوں میں پھر سے پرجوش ہے جس کی وجہ سے ہر گزرتے وقت کے ساتھ ملک کی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔