جاہلانہ رسومات کی وجہ سے عورتوں پر ظلم و ستم ہو رہا ہے، شیخ محمد ابراہیم

جاگیردرانہ نظام خواتین کی ترقی کے راستے میں بڑی رکاوٹ ہے، صدربرداشت فاؤنڈیشن

جمعرات 26 نومبر 2015 17:47

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 نومبر۔2015ء) برداشت فاؤنڈیشن کے نو منتخب صدر شیخ محمد ابراہیم نے کہا ہے کہ دین اسلام نے عورت کو بہت عزت و احترام سے نوازا ہے لیکن بد قسمتی سے آج کے جدید دور میں بھی پاکستانی معاشرے میں غیرت کے نام پر قتل ،کم عمری کی شادیاں ،قرآن پاک سے شادی ،وراثت سے محرومی،کاروکاری ،ونی،ستی،ریپ اور خواتین کے منہ پر تیزاب پھینکنے سمیت دیگر فرسودہ اور جاہلانہ رسومات موجود ہیں جو پاکستانی معاشرے کا ناسور ہیں ان کی وجہ سے عورتوں پر ظلم و ستم ہو رہا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق وفاقی وزیر نیلو فر بختیار بھی موجود تھیں ۔برداشت فاؤنڈیشن کے نو منتخب صدر شیخ محمد ابراہیم پاکستان کی تقریباً51 فیصد آبادی خواتین پر مشتمل ہے جس کا ایک بڑا حصہ اپنے بنیادی حقوق سے غافل ہے بلکہ خود اعتمادی اور عزت نفس سے بھی محروم ہے ،قبائلی جاگیر درانہ اور سرمایہ درانہ نظام کے تحت پاکستان کی خواتین بے شمار مسائل ،غربت ،تعلیم سے محرومی ،ذہنی و جسمانی تشدد،ظالمانہ رسم و رواج اور اپنی ذات سے متعلق فیصلہ سازی کے حق سے محروم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جاگیر درانہ نظام نے خواتین کے حقوق کو پامال اور خواتین کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں،خواتین کواپنے حقوق کے حصول کیلئے نصابی تعلیم کے ساتھ ساتھ ٹیکنیکل ایجوکیشن کو ہتھیار بنانا ہو گا جبکہ تعلیم یافتہ اور با شعور خواتین کو جاگیر درانہ نظام کے خلاف انقلاب انگیز اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو استحصال سے بچانے کیلئے حکومت قانون سازی کے ساتھ ساتھ خواتین کو ان کے حقوق کے متعلق آگاہی دینے اور حالات سے نبرد آزما ہونے کے بارے میں مکمل راہنمائی دینے کے حوالے سے مختلف پروگرام شروع کئے جائیں اور گھریلو خواتین ملازمین پر ہونے والے تشدد کو روکنے کیلئے فوری طور پر قانون سازی کی جائے۔