امریکی ڈرون حملے میں طالبان کمانڈر خان سید عرف سنجا کی ہلاکت کے حوالے سے علم نہیں ٗپاکستان

افغانستان سے پاکستانی شہریوں کی لاشیں لے جانے کی میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں ٗحقیقت جاننے کی کوشش کررہے ہیں ٗروس ،ترکی کے درمیان تعلقات پر تشویش ہے ٗ تمام مسائل کا بات چیت کے ذریعے پر امن حل نکالنے کے حامی ہیں ٗ پیرس یا کسی بھی دہشت گردی کے واقعے کا اسلام سے تعلق نہیں ٗ بھارت کیساتھ مذاکرات پر ہماری پوزیشن واضح ہے ٗپاکستان نئی دہلی کیساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرات کیلئے تیار ہے ٗ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت سے خطے میں طاقت کا توازن خراب ہوگا ،سلامتی پر منفی اثرات مرتب ہونگے ٗ پھانسیوں پر بنگلادیشی ہائی کمیشن سے جواب طلب کیا جائیگا ٗ ترجمان کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعرات 26 نومبر 2015 17:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 نومبر۔2015ء) پاکستان نے واضح کیا ہے کہ امریکی ڈرون حملے میں طالبان کمانڈر خان سید عرف سنجا کی ہلاکت کے حوالے سے علم نہیں ٗ افغانستان سے پاکستانی شہریوں کی لاشیں لے جانے کی میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں ٗحقیقت جاننے کی کوشش کررہے ہیں ٗروس اور ترکی کے درمیان تعلقات پر تشویش ہے ٗ تمام مسائل کا بات چیت کے ذریعے پر امن حل نکالنے کے حامی ہیں ٗ پیرس یا کسی بھی دہشت گردی کے واقعے کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ٗ بھارت کیساتھ مذاکرات پر ہماری پوزیشن واضح ہے ٗپاکستان نئی دہلی کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرات کیلئے تیار ہے ٗ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت سے خطے میں طاقت کا توازن خراب ہوگا اور سلامتی پر منفی اثرات مرتب ہونگے ٗ پھانسیوں پر بنگلادیشی ہائی کمیشن سے جواب طلب کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان قاضی خلیل اﷲ نے کہاکہ امریکی ڈرون حملے میں طالبان کمانڈر خان سید عرف سجنا کی ہلاکت کے حوالے سے علم نہیں۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان قاضی خلیل اﷲ نے کہا کہ افغانستان سے پاکستانی شہریوں کی لاشیں لے جانے کی میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں جن کی حقیقت جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔روس اور ترکی کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کے حوالے سے قاضی خلیل اﷲ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تناؤ پر تشویش ہے، تاہم پاکستان تمام مسائل کا بات چیت کے ذریعے پرامن حل نکالنے کا حامی ہے اور روسی طیارہ مار گرائے جانے کے بعد کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف پائی جانے والی نفرت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پیرس یا کسی بھی دہشت گردی کے واقعے کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کا سلسلہ افسوسناک ہے۔ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا غلط بات ہے ،اسلام ایک پرامن مذہب ہے اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہو تا ٗ جونا گڑھ کے حوالے سے ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بھارت کیساتھ مذاکرات پر ہماری پوزیشن واضح ہے ۔پاکستان نئی دہلی کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرات کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مسائل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونے چاہئیں۔

ایک دوسرے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت سے خطے میں طاقت کا توازن خراب ہوگا اور سلامتی پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔نیوکلئیر سپلائرز گروپ میں شمولیت کیلئے امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔ایک سوال پر قاضی خلیل اﷲ نے کہا کہ پاکستان ٗ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہر سطح کے رابطوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان نے کہاکہ پھانسیوں پر بنگلادیشی ہائی کمیشن سے جواب طلب کیا جائے گا اور پاکستان شام میں صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔