سپریم کورٹ نے اٹک کے پارک سے ڈیڑھ سال قبل ملنے والی پانچ سالہ بچی کو گود لینے بارے پی پی کے سینیٹر تاج حیدر کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے

چائلڈ پرٹیکشن افسر راولپنڈی کو بچی سمیت 9 دسمبر کو عدالت میں طلب

جمعرات 26 نومبر 2015 16:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 نومبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے اٹک کے پارک سے ڈیڑھ سال قبل ملنے والی پانچ سالہ بچی کو گود لینے بارے پی پی کے سینیٹر تاج حیدر کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں اور چائلڈ پرٹیکشن آفیسر راولپنڈی نازیہ تبسم کو بچی سمیت 9 دسمبر کو عدالت میں طلب کیا ہے ۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ بچی کا مستقبل محفوظ کرنا ضروری ہے اس حوالے سے قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز سماعت کے دوران دیئے ہیں سماعت شر وع ہوئی تو تاج حیدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پانچ سالہ بچی وجہیہ جو ڈیڑھ سال قبل اٹک کے پارک سے لاوارث حالت میں ملی تھی اس کو پنجاب چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے اپنی تحویل میں لیا تھا اور اس کی تصویر فیس بک پر جاری کی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

ادارے کی آفیسر نازیہ تبسم ادارے کی بجائے گھر لے گئیں تھیں اور اس کی پرورش کرتی رہی اس دوران فیس بک پر ایک شخص کاشف نے عدالت سے رجوع کیا یہ بچی ان کی تھی جو گم ہو گئی تھی اس حوالے سے ایف آئی آر بھی درج ہے ڈی این اے کا ٹیسٹ کرانے کا عدالت نے حکم دیا تھا بچی کا مذکورہ شخص سے ڈی این اے میچ نہیں ہوا تھا ۔ عدالت نے وہ بچی نازیہ تبسم کے پاس ہی رہنے دی ۔

اس دوران سینیٹر تاج حید رنے بچی کو گود لینے کے لئے عدالت سے رجوع کیا تاہم خصوصی عدالت کے جج نے نازیہ تبسم مانوس ہونے کی وجہ سے جو بچھی ان کے پاس رہنے دی جس پر تاج حیدر نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تاہم ہائی کورٹ کی خصوصی عدالت کے جج کا فیصلہ برقرار رکھا ۔ تاہم تاج حیدر نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جمعرات کے روز سماعت کے دوران فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی کہ بچی ان کے موکل کو دی جائے ان کی بہتر پرورش کریں گے ۔ وہ ذمہ داری لینے کو تیار ہیں وہ یہ پرورش کے لئے مناسب ہیں ۔جس پر عدالت نے فریقین کو نوٹسسز جاری کر کے مزید سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :