فاؤنڈیشن کی جانب سے2014 میں انسٹیوٹ آف پیس کا قیام عمل میں آیا،اس انسٹیوٹ کا کام یہ ہے کہ وہ ایسی ٹیکنالوجیز کو متعارف کرائے اور ان ٹیکنالوجیز کو پبلک سائز کرائے اور انہیں پروموٹ کرے جس سے دنیا میں امن قائم ہوسکے،ریحان فاؤنڈیشن کے سربراہ ریحان اﷲ والا

بدھ 25 نومبر 2015 23:12

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 نومبر۔2015ء) ریحان فاؤنڈیشن کے سربراہ ریحان اﷲ والا نے کہا ہے کہ فاؤنڈیشن کی جانب سے2014 میں انسٹیوٹ آف پیس کا قیام عمل میں آیا،اس انسٹیوٹ کا کام یہ ہے کہ وہ ایسی ٹیکنالوجیز کو متعارف کرائے اور ان ٹیکنالوجیز کو پبلک سائز کرائے اور انہیں پروموٹ کرے جس سے دنیا میں امن قائم ہوسکے، اس حوالے سے جتنی بھی ٹیکنالوجیز متعارف کرائی گئیں ہیں انہیں آپ www.instituteofpeace.

(جاری ہے)

org پر دیکھ سکتے ہیں ،وہ بدھ کو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی ،مسلم لیگ (ق) سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ ودیگر بھی موجود تھے،انہوں نے کہا کہ اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ایک پروگرام شروع کیا ہے جس میں ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ اگر کوئی بھی انسان چند ایسے چنے ہوئے لوگوں کو اپنی فیس بک کی فرینڈ لسٹ میں ایڈ کرلیں جو ان کے ملک کے ناہوں تو ایسا کرنے سے ان کی زندگی میں کیا تبدیلیاں رونماء ہوسکتی ہیں اور یہ سب ان کی زندگی پر کس طرح اثر انداز ہوسکتا ہے ،اسی سلسلہ میں ہم نے ایسے لوگوں کے لئے تجربہ شروع کیا اور اس تجربے میں ایسے لوگوں کو ہم نے انعام دینا شروع کیا اور یہ تجربہ کامیابی کے ساتھ جاری ہے جس سے اس مقابلے کو کامیابی سے مکمل کرنے والے لوگوں کی زندگی میں جادوئی تبدیلیاں رونما ہوئی اور ترقی کی منزل پر تیزی سے گامزن ہیں اور ساتھ ساتھ ان میں اخوت بھائی چار اور صبر وبرداشت پیدا ہوا اور پریس کانفرنس انہی لوگوں کے لئے کی گئی ہے جنہوں نے اب تک کامیابی نے اب تک کامیابی سے یہ کام پورا کیا،اس وقت تک50 سے زیادہ لوگ اس پروگرام کو کامیابی کے ساتھ مکمل کرچکے ہیں،جن میں پاکستان کے اندر نابینا لوگ ،غیر مسلم بھی شامل ہیں اور پاکستان کے علاوہ اس پروگرام کا کامیابی سے تجربہ انڈیا میں فلسطین میں اور ہمارے ساتھ اس وقت معراج الہدی صدیقی،انیس الدین،حلیم عادل شیخ موجود ہیں جن کے ہاتھوں سے ہم ان بچوں کو لیپ ٹاپس تقسیم کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :