بادامی باغ کولڈ سٹورزہریلی گیس کے اخراج سے 221زندہ متاثرین کو بحفاظت ریسکیو کیا گیا، ڈی جی ریسکیو پنجاب

بدھ 25 نومبر 2015 22:55

لاہور۔25 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 نومبر۔2015ء) ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو1122) بریگیڈئیر( ر)ڈاکٹر ارشد ضیا نے کہا کہ سندرانڈسٹریل اسٹیٹ میں فیکٹری منہدم ہونے کے سانحہ میں ریسکیو سروس نے 131گھنٹے پر محیط طویل اربن سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے103زندہ متاثرین کو ریسکیو کیا، اب ریسکیو1122نے عوامی خواہشات کے عین مطابق ایک مرتبہ پھر بادامی باغ کولڈ سٹورمیں امونیا گیس کے اخراج کے واقعہ میں 221 متاثرین بشمول مرد، خواتین اور بچوں کو بحفاظت ریسکیو کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ریسکیو1122کی ٹیم تربیت یافتہ ریسکیورز،پرسنل پروٹیکٹیو ایکوپمنٹ اور سیلف کنٹینڈ بریدنگ آپریٹس سے لیس سیب اور آلو کے کولڈ سٹوریج میں داخل ہوئی جبکہ بے ہوش اور نیم بے ہوش افراد کو بحفاظت ریسکیو کیا۔

(جاری ہے)

ریسکیو ٹیمز کے بروقت ریسپانس کی بدولت ایک حادثہ کو سانحہ بننے سے روک لیا گیا ہے جو 1122سروس کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

بریگیڈئیر (ر)ڈاکٹر ارشد ضیاء نے کہا واضح رہے کہ10اگست،2015کو چین کے صوبہ Sichuanکے شہر میں کھاد کے پلانٹ میں زہریلی گیس کی لیکج کو وجہ سے 10ہزار سے زائد افرادکو شہر چھوڑنا پڑا۔اسی طرح بھارت کے شہر بھوپال میں 1984گیس لیکیج کے واقعہ میں 3,787افرا د جاں بحق، 558,125زخمی ہوئے جن میں 38,478افراد معمولی جبکہ 3900افراد مکمل طور پر مفلوج ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف ترقی پذیر ممالک بلکہ ترقی یافتہ ممالک بشمول امریکہ، برطانیہ، فرانس اور دیگر یورپی ممالک میں بھی اس نوعیت کے واقعات میں ہزاروں افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں ۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس نے ان تمام ریسکیورز کو دلی مبارکباد پیش کی جنہوں نے اس آپریشن میں جوانمردی کا ثبوت دیتے ہوئے حصہ لیا اور 221افراد کو بحفاظت ریسکیو کیا۔ انہوں نے اس کالر کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا جس نے انہیں بروقت کال کی جس کی بدولت بروقت ریسپانڈ کرتے ہوئے اس واقعہ کو سانحہ بننے سے بچالیا گیا۔ برگیڈئیر ڈاکٹر ارشد ضیاء نے کہا کہ ریسکیورزنے تہہ خانہ میں انٹری کی جہاں گیس کمپریسرز لگے ہوئے تھے ،ریسکیورز نے وہاں سے بھی نیم اور مکمل بے ہوش افراد کو رریسکیو کیا، انہیں طبی امداد فراہم کی اور اور انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا۔

اس موقع پر انہوں نے متعلقہ محکموں کی بھی تعریف کی جنہوں نے ریسکیو سروس کا ساتھ دیا اور لوگوں کو ریسکیو کرنے میں ان کی مدد کی۔

متعلقہ عنوان :