الیکشن ٹر بیو نل نے لاہورسے حلقہ این اے 118سے مسلم لیگ ن کے کامیاب رکن قومی اسمبلی ملک ریاض کے خلاف انتخابی عُذر داری کی درخواست خارج کر دی

بدھ 25 نومبر 2015 22:46

لاہور۔25 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 نومبر۔2015ء) الیکشن ٹر بیو نل نے لاہورسے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 118 سے مسلم لیگ ن کے کامیاب رکن قومی اسمبلی ملک ریاض کے خلاف انتخابی عُذر داری کی درخواست خارج کر دی، الیکشن ٹر بیونل کے جج محمد رشید قمر نے درخواست کی سماعت کی ۔ قبل ازیں لیکشن ٹر بیو نل نے انتخابی عُذر داری کی درخواست پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر منگل کے روز اپنا فیصلہ محفوظ کر لیاتھا ۔

الیکشن ٹر بیونل نے بدھ کے روز فیصلہ سُناتے ہوئے ریاض ملک کی کامیابی کا فیصلہ برقرار رکھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ نادرا کی جانب سے حاصل تفصیلات اور انکوائری کمیشن کی جانب سے ووٹوں کا جائزہ رپورٹ میں دھاندلی یا کسی قسم کی بے ضابطگی کے شواہد نہیں ملے، محض الزامات کی بناء پر کسی کو نااہل قرار نہیں دیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

2013 کے عام انتخابات میں لاہور سے قومی اسمبلی حلقہ این اے 118 سے مسلم لیگ (ن) کے ریاض ملک ایک لاکھ 4 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی امیدوار حامد زمان نے 43 ہزار ووٹ حاصل کئے تھے۔

. اس سے قبل اس کیس کی سماعت الیکشن ٹر بیونل کے سابق جج کاظم ملک کر رہے تھے تاہم ان کی مدت مکمل ہونے کے بعد اس کی ذمہ داری نئے تعینات ہونے والے الیکشن ٹر بیونل کے جج محمد رشید قمر کو سونپی گئی ۔فیصلہ کے بعدالیکشن ٹر بیو نل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما ایم این اے ریاض ملک نے کہا کہ "تحریک انصاف کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکی، میری 60 ہزار کی برتری تھی جسے عدالت نے برقرار رکھا اور پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی.انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ”دھاندلی فوبیا “ہو گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے قائد عمران خان سے لیکر تمام لیڈرز 2013 ء کے عام انتخابات سے لیکر تاحال دھاندلی کا شور مچا رہے ہیں۔ نتیجہ پی ٹی آئی کے حق میں آجائے تو سب ٹھیک اور اگر خلاف آجائے تو دھاندلی کا شور مچا دیتے ہیں۔ملک ریاض نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے دوسروں کے عوامی مینڈیٹ کا ہمیشہ احترام کیا ہے اور سیاست میں رواداری کو فروغ دیا ہے اس لئے خیبر پی کے میں پی ٹی آئی کو اکثریت نہ ہونے کے باوجود حکومت بنانے کا موقع دیا۔

اسی طرح قومی اسمبلی سے ان کے استعفی منظور نہیں کئے تاہم پی ٹی آئی شروع سے الزامات کی سیاست کر رہی ہے۔ملک ریاض نے کہا کہ عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ الیکشن ٹر بیونل کی طرف سے انتخابی عُذر داری کی درخواست خارج ہونے کے بعد تحریک انصاف کے حامد زمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں جبکہ تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد ہی نئی حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔الیکشن ٹر بیونل کے فیصلے کے موقع پر دونوں جماعتوں کے کارکنان کی بڑی تعداد ٹریبونل کے باہر جمع ہو گئی اور ایک دوسرے کے خلاف نعرہ بازی کرتے رہے ۔ اس موقع پرپولیس نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے خاردار تاریں لگا دیں۔