ہائیکورٹ کا محکمہ پراسیکیوشن کو اوکاڑہ کے مزارعین کے مقدمات فوجی عدالتوں کی بجائے عام عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت

بدھ 25 نومبر 2015 22:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 نومبر۔2015ء ) لاہور ہائیکورٹ نے اوکاڑہ کے مزارعین کے مقدمات فوجی عدالتوں میں بھجوانے کیخلاف دائر درخواستیں نمٹاتے ہوئے محکمہ پراسیکیوشن کو ملزمان کے خلاف چالان عام عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے دورکنی بنچ کے رو برو درخواست گزاروں سلیم اور ندیم اشرف کے وکلاء نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف تھانہ کینٹ اوکاڑہ میں مقدمات درج ہیں ۔

پراسیکیوٹر کے نوٹ پر انسداد دہشتگردی عدالت نے مقدمات فوجی عدالت میں بھجوانے کا حکم دیا ،پراسیکیوٹر کو یہ نوٹ لکھنے کا کوئی اختیار نہیں جبکہ قانون کے مطابق فوجی عدالت میں مقدمات بھجوانا وفاقی حکومت کی ہدایت پر بنائی گئی صوبائی ایپکس کمیٹی کا کام ہے جبکہ ملزمان کسی نوعیت کی دہشتگردی میں ملوث نہیں ۔

(جاری ہے)

عدالت سے استدعا ہے کہ ملزمان کے مقدمات فوجی عدالت میں بھجوانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے ۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عبدالصمد نے پیش ہوئے اور بتایا کہ قانون کے مطابق صوبائی اپیکس کمیٹی ہی کسی بھی کیس کو فوجی عدالت میں بھجوانے کا فیصلہ کرسکتی ہے۔فاضل بنچ نے اس وضاحت کے بعد درخواستیں نمٹاتے ہوئے محکمہ پراسیکیوشن کو ملزمان کے خلاف چالان عام عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔