Live Updates

الیکشن ٹریبونل نے پی ٹی آئی کی این اے 118 میں مبینہ دھاندلی کیخلاف دائر انتخابی عذر داری مسترد کردی

دونوں جماعتوں کے کارکن فیصلہ سنائے جانے سے قبل ہی الیکشن کمیشن آفس کے باہر پہنچ گئے ،اپنی قیادت کے حق میں نعرے بازی

بدھ 25 نومبر 2015 22:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 نومبر۔2015ء ) الیکشن ٹریبونل نے تحریک انصاف کی قومی اسمبلی کے حلقہ 118 میں مبینہ دھاندلی کیخلاف دائر انتخابی عذر داری مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھاندلی کے شواہد نہیں ملے ،تحریک انصاف کے امیدوار حامد زمان نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کرنے یا نہ کرنے بارے حتمی اعلان کیا جائے گا تاہم ایسا لگتا ہے کہ فیصلہ کہیں سے لکھا ہوا آیا ،اگر جسٹس (ر)کاظم ملک کو تبدیل نہ کیا جاتا تو اس حلقے میں بھی این اے 122طرز کا فیصلہ یقینی تھا ۔

الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج جسٹس (ر) رشید قمر نے این اے 118میں مبینہ دھاندلی کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار حامد زمان کامیاب امیدوار ملک ریاض کے خلاف دھاندلی کے شواہد پیش نہیں کر سکے ۔

(جاری ہے)

ٹربیونل نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ انتخاب میں291ووٹوں کی ڈبل کاسٹنگ کا معاملہ سامنے آیا ،الیکشن کمیشن ان کوتاہیوں کی انکوائری کرے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرے ۔

الیکشن ٹربیونل نے پی ٹی آئی کے امیدوار حامد زمان کی طرف سے مسلم لیگ (ن) کے کامیاب امیدوار ملک ریاض کے خلاف دائر انتخابی عذر داری مسترد کر دی ۔الیکشن ٹربیونل کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دھاندلی کے شواہد نہیں ملے ۔الیکشن کمیشن ڈبل ووٹ کاسٹ ہونے کی انکوائری کرے ۔ فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کے رہنماملک ریاض نے کہا کہ یہ میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے شیر کی جیت ہے ،یہ حق سچ اور جمہوریت کی فتح ہے اور اس فیصلے نے 2013ء کے عام انتخابات کے شفاف نتائج پر مہر ثبت کر دی ہے۔

پی ٹی آئی نے بغیر ثبوتوں کے الزامات عائد کئے ۔ مجھے مخالف امیدوار پر 60ہزار ووٹوں کی برتری حاصل تھی ۔ ایک لاکھ 40ہزار ووٹروں نے شیر کے نشان پر مہر لگا کر مجھے کامیاب کرایا تھا ۔حق میں فیصلہ آنے سے پی ٹی آئی کی سیاست کا خاتمہ ہو گیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کو عبرتناک شکست دی تھی اور آج بھی مخالفین کو اسی عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔

تحریک انصاف کے رہنماحامد زمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ٹریبونل کے جج جسٹس (ر) کاظم ملک کے تبدیل ہونے پر تحفظات تھے اور فیصلے سے ایسا لگ رہا ہے کہ یہ کہیں سے لکھا ہوا ہے آیا ہے۔اگر موجودہ الیکشن ٹربیونل کے جج کی بجائے کاظم ملک جج ہوتے تو 99فیصد یقین تھاکہ یہاں بھی این اے 122والا فیصلہ آنا تھا کیونکہ این اے 118میں ہونے والی بے ضابطگیاں این اے 122سے بھی زیادہ تھیں ۔

انہوں نے کہا کہ تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کرنے یا نہ کرنے بارے حتمی اعلان کیا جائے گا ۔ قبل ازیں فیصلہ سنائے جانے سے قبل ہی مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر جمع ہو کر اپنی اپنی قیادت کے حق میں اور مخالف قیادت کیخلاف نعرے بازی کرتی رہی ۔ کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری تعینات بھی رہی ۔حق میں فیصلہ آنے کی خوشی میں (ن) لیگ کے کارکنوں نے اپنی قیادت اور ملک ریاض کے حق میں زبردست نعرے بازی کی اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکن مایوسی کے عالم میں گھروں کو لوٹ گئے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات