تمام اہم معاملات اور مسائل کو جنگوں کے بجائے مذاکرات اور افہام وتفہیم سے حل کیا جائے، امن کے قیام کے لئے مذاہب کے درمیان مکالمے کو فروغ دیا جائے ، دنیا میں تہذیبوں کے تصادم کو روکنے کے لئے تمام مذاہب کے پیروکار امن، برداشت ، رواداری ،محبت کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کریں ، ہر قسم کی دہشت گردی، انتہا پسندی اور متنازعہ مسائل کے حل کے لئے ’’عالمی مجلس مشاورت‘‘ قائم کی جائیگی ،اس میں تمام مذاہب کے رہنماؤں کی نمائندگی شامل ہوگی۔ ہر قسم کی دہشت گردی ، شدت پسندی کی مذمت کرتے ہیں ،دنیا کے تمام ممالک اپنے اپنے معاشروں میں موجود اقلیتوں کے حقوق اور ان کی مذہبی آزادی سمیت جان ومال کی حفاظت کے لیے سرگرم کردار ادا کریں

عالمی بین المذاہب کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری

بدھ 25 نومبر 2015 22:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 نومبر۔2015ء) عالمی بین المذاہب کانفرنس نے عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام اہم معاملات اور مسائل کو جنگوں کے بجائے مذاکرات اور افہام وتفہیم سے حل کیا جائے ، امن کے قیام کے لئے مذاہب کے درمیان مکالمے کو فروغ دیا جائے ، دنیا میں تہذیبوں کے تصادم کو روکنے کے لئے تمام مذاہب کے پیروکار امن، برداشت ، رواداری ،محبت کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کریں ، ہر قسم کی دہشت گردی، انتہا پسندی اور متنازعہ مسائل کے حل کے لئے ’’عالمی مجلس مشاورت‘‘ کے قیام کا اعلان کردیاگیا جس میں تمام مذاہب کے رہنماؤں کی نمائندگی شامل ہوگی۔

ہر قسم کی دہشت گردی ، شدت پسندی اور انتہا پسند تنظیموں چاہے وہ کسی بھی مذہب یا عقیدے سے تعلق رکھتی ہوں یا کسی بھی معاشرے میں کام کررہی ہوں ، ہم ان کی مذمت کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

دنیا کے تمام ممالک اپنے اپنے معاشروں میں موجود اقلیتوں کے حقوق اور ان کی مذہبی آزادی سمیت جان ومال کی حفاظت کے لیے سرگرم کردار ادا کریں ۔یہ مطالبات اور باتیں اسلام آباد میں کانفرنس کے اختتام پر جاری مشترکہ اعلامیے میں کہی گئیں ۔

اعلامیہ عالمی بین المذاہب کانفرنس کے دوسرے دن یونائٹ ومجلس صوت الاسلام کے چیئرمین مفتی ابوہریرہ محی الدین نے جناح کنونشن سینٹر میں جاری کیا۔اس موقع پر دنیا کے 7مذاہب سے تعلق رکھنے والے 26ممالک مندوبین شریک تھے جن میں ڈاکٹر عبداﷲ بن عبدالمحسن الترکی جنرل سیکرٹری رابطہ عالم الاسلامی ایس عربیہ سعودی عرب، پروفیسر ڈاکٹر اکرم کیلسری پبلک آف ترکی پریزیڈنسی آف ریلیجنس افیئر ترکی، ایرک ہوچنگز کیتھ ری پریزینٹیو اسٹیٹ آف اتاہ ہاؤس آف ری پریزینٹیٹوامریکا، برین فار لوسین بورڈ ممبر، سیلٹ لیک انٹر فیتھ راؤنڈ ٹیبل ،مائیکل ویکلن پال ڈائریکٹر آف پروجیکٹ دی کوایگزیکس فاؤنڈیشن برطانیہ، میتھیو ناتھن زولت لیوی انٹرفیتھ اینڈ سوشل ایکشن منیجر آف دی بورڈ آف ڈپٹیزبرطانیہ، محمد علی الغامدی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فور انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ قطر چیریٹی ،کریتی رائے نیشنل کنوینرپی اے سی ٹی آئی ،سیکرٹری بینگلور مانابدیکر سرکشا مانچا انڈیا،بینا گالا اپاتیسا تھیرپریزیڈنٹ مہابدھی سوسائٹی سری لنکا، چناکا گوناتنگاایڈوائزر انٹرنیشنل ریلیشنز ٹو وین بینا گالا اپاتیسا تھیرو سری لنکا، ڈاکٹر عین ڈینس فارمر کوآرڈینیٹر آف دی پاکستان بائبل کرسپونڈینس انسٹی ٹیوٹ کراچی سندھ آسٹریلیا، بشپ ٹیمپلی ٹون ایم بیکوسی ای او انٹرنیشنل منسٹرز ایسوسی ایشن ساؤتھ افریقہ، مفتی ڈاکٹر مالک الشعار مفتی آف طرابلس اینڈ ساؤتھرن لبنان، انطوان ضوممبر آف چرچ المارونیہ لبنان، پروفیسر ڈاکٹر ماہی ڈین چیتوئیپروفیسر فیکلٹی آف فلاسفی اینڈ سوشل پولیٹیکل سائنس ال کوزہ یونیورسٹی الاسی رومانیہ، ڈاکٹر علی الزین ڈائریکٹر آف انٹرنیشنل قرآن پاک ایوارڈ خرطوم سوڈان،سید عقیل حسین المنورفارمر منسٹر فور ریلیجئس افیئرز انڈونیشیا، پروفیسر ڈاکٹر نزنکوسرجیپروفیسر فلاسفی ،اسپریچول نالج ان دا کلچرز آف ایسٹ اینڈ ویسٹ روس، کرسٹینا سون ینگ لی ممبر آف انٹر ریلیجئس ڈائیلاگ ایڈوائزر آف دا فوکولر موومنٹ ساؤتھ کوریا،محمد سوجیری دلہ وائس پرنسپل حسن بلخی شرعیہ کالج برونائی ، مولانا محمد خالد قاسمی سیکرٹری جنرل جمعیت علماء نیپال ،شیخ احمد رحمت اﷲ مسعودڈائریکٹر کانفرنس اینڈ ایجوکیشن سعودی عرب،محمد جمال الدین ہاشم محمود عمرفیکلٹی ممبر آف اسلامک الازہر یونیورسٹی،رولینڈ ڈینرریسرچ ایکروس جرمن نیشنل ڈائریکٹرموجود تھے ۔

مفتی ابوہریرہ نے کہا کہ یہاں موجود دنیا کے سات بڑے مذاہب کے راہنماء اور نمایاں شخصیات اور اسکالرز اس بات کا اظہار ضروری سمجھتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ ہم سب متحد ہوکر دنیا میں امن وامان ،محبت واخوت اور انسانیت کی عظمت کے پیغام کو اپنے اپنے معاشروں میں پھیلائیں گے، تعلیم اور عمدہ اخلاق اپنانے کی دعوت دیں گے اور اپنے اپنے معاشروں میں موجود اقلیتوں کے حقوق اور ان کی مذہبی آزادی سمیت جان ومال کی حفاظت کے لیے سرگرم کردار ادا کریں گے اور اپنی مذہبی تعلیمات کی روشنی میں نوجوانوں کو انسانیت کی بھلائی اور معاشروں کی تعمیر وترقی کے لیے نمایاں کردار ادا کرنے پر آمادہ کریں گے تاکہ ہماری دنیا امن وسکون کا گہوارہ بنے اور ہم سب عزت واحترام ، اطمینان وسکون اور تحفظ کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد اقوام عالم خصوصاً نوجوان نسل کو مذہبی تعلیمات کے حصول اور اپنے اپنے مذاہب کے مطابق زندگی گزارنے کی دعوت دیتی ہے اور ہم اس بات کا اظہار ضروری سمجھتے ہیں کہ آج دنیا کی سب سے بڑی ضرورت اتحاد واتفاق، عدل وانصاف، امن وامان، تحمل وبرداشت اور انسانیت کی عظمت اور اس کے احترام جیسی عمدہ صفات صرف مذہبی تعلیمات کو فروغ دے کر ہی حاصل کی جاسکتی ہیں اور مذہبی تعلیمات کا فروغ ہی دنیا کو امن کا گہوارہ بناسکتا ہے۔

اس موقع پر ہم اپنے نوجوانوں کو تعلیم کے فروغ، عمدہ صفات اپنانے اور انسانیت کی خدمت جیسے عظیم مشن کی طرف متوجہ کرنا چاہتے ہیں اور نوجوانوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنی صلاحیتیں ملک وقوم اور انسانیت کے مفاد میں استعمال کریں ہم دنیا کے اطراف میں پھیلی ہوئی دہشت گردی، قتل وغارت گری، خودکش حملوں سمیت فتنہ وفساد کی تمام اقسام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے انسانیت کے لیے شدید خطرہ سمجھتے ہیں، اسی طرح مذہبی منافرت کی وجہ سے معصوم انسانوں کو نقصان پہنچانا، ان کے بنیادی حقوق سلب کرنا اور ان کی عزت وآبرو پامال کرنا انسانیت کی تذلیل ہے اور یہ ہر مذہب اور اس کی تعلیمات کے خلاف ہے، ہم اپنے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس قسم کی تمام تخریبی سرگرمیوں سے دور رہیں اور ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کریں جو مذہبی تعلیمات کو انسانیت کے قتل کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

اس موقع پر ہم دہشت گردی پھیلانے والی تمام شدت پسند تنظیموں کا تعلق چاہے وہ کسی بھی مذہب یا عقیدے سے تعلق رکھتی ہوں اورکسی بھی معاشرے میں کام کررہی ہوں ان کی سرگرمیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، اسی طرح مختلف ممالک میں نسلی اور لسانی تعصبات کے فروغ کے لیے سرگرم تمام تنظیموں کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں اور اقوام عالم خصوصاً عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مختلف خطوں میں موجود دیرینہ مسائل افہام وتفہیم اور عدل وانصاف سے حل کروائیں تاکہ ہماری دنیا امن کا گہوارہ بن سکے ۔

کیونکہ ظلم وتشدد سے حقوق سلب کرنا ایسا عمل ہے جو معاشروں میں احساس محرومی پیدا کرنے کا باعث بن رہا ہے اور ہمارے نوجوان مایوسی کا شکار ہوکر شدت پسند تنظیموں کا دست وبازو بن رہے ہیں۔اس موقع پر ہم دنیا بھر میں امن وامان کے قیام اور بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کے فروغ کے لیے کام کرنے والے تمام اداروں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں خصوصاً دنیا بھر میں مذہبی رواداری کے فروغ میں خادم حرمین شریفین ملک سلمان بن عبدالعزیز آل سعود حفظہ اﷲ اور مملکت عربیہ سعودیہ کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :