خواتین پارلیمنٹیرین کی مدد سے عورتوں کے حقوق کا تحفظ کروائیں گے، نیشنل پولیس بیوروز اور خواتین کے تحفظ کے اداروں کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے،معاشرے میں خواتین پر طر ح طرح مظالم ڈھائے جاتے ہیں

ایواج الائنس عورت فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن صالحہ رامے کا پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 25 نومبر 2015 21:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 نومبر۔2015ء) ایواج الائنس عورت فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن صالحہ رامے نے کہا ہے کہ ہم خواتین پارلیمنٹیرین کی مدد سے خواتین کے حقوق کا تحفظ کروائیں گے، نیشنل پولیس بیوروز اور خواتین کے تحفظ کے اداروں کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ بدھ کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔

اس موقع پر ایواج الائنس عورت فاؤنڈیشن کی شریک چیئرمین رابعہ ہادی بھی موجود تھیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایواج الائنس عورت فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن صالحہ رامے نے کہا کہ ہم خواتین پارلیمنٹیرین کی مدد سے خواتین کے حقوق کا تحفظ کروائیں گے، نیشنل پولیس بیوروز اور خواتین کے تحفظ کے اداروں کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے،لڑکیوں اور خواتین پر تیزاب پھینک کر ان کے چہرے مسخ کر دیئے جاتے ہیں اور گینگ ریپ کے ذریعے انہیں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جب عورت زیادتی کا شکار ہو جاتی ہے تو اس کا ساتھ دینے کی بجائے اس کی تذلیل کی جاتی ہے حتیٰ کہ قبر تک اس کا پیچھا نہیں چھوڑا جاتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غربت کی وجہ سے جہیز نہ لانے کے سبب لڑکیوں پر سسرال کی جانب سے گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، تیزاب پھینکنا اور چولہا پھٹ جانا روز کا معمول بن چکا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شریک چیئرمین رابعہ ہادی نے کہا کہ گھریلو تشدد کے اندر بہت سے تشدد ہو رہے ہیں، عورتوں پر تشدد صرف عورتوں کا مسئلہ نہیں ہے یہ تمام معاشرے کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں بچیوں کی بہت چھوٹی عمر میں شادیاں کر دی جاتی ہیں، ہمارے پاس کوئی لیگل فریم ورک موجود نہیں ہے، اگر ایک صوبے میں شادی کیلئے عمر کی حد 10 سال ہے تو دوسرے میں 18 سال رکھ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قتل کے زیادہ تر کیسز خیبرپختونخوا، فیصل آباد اور لاہور سے رپورٹ ہو رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :