قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی چکوٹھی اور تیتری نوٹ سیکٹر کے تجارتی کراسنگ پوائنٹس پر 5نئی سکیننگ مشینوں کی تنصیب کے منصوبے پر وزارت امور کشمیر کو فنڈزکا اجراء روکنے اور آزاد کشمیر حکومت کو منصوبے کی جوازیت پر تفصیلی بریفنگ کی ہدایت

بدھ 25 نومبر 2015 21:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 نومبر۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان نے حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے لائن آف کنٹرول پرچکوٹھی اور تیتری نوٹ سیکٹر کے تجارتی کراسنگ پوائنٹس پر 5نئی سکیننگ مشینوں کی تنصیب کے منصوبے پر وزارت امور کشمیر کو فنڈزکا اجراء روکنے اور آزاد کشمیر حکومت کو منصوبے کی جوازیت پر کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ کی ہدایت کر دی۔

بدھ کو امور کشمیر و جی بی بارے قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین ملک ابرار کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان میجر(ر) طاہر اقبال، خلیل جارج، جنید اکبر اور مولوی آغا محمد سمیت سیکرٹری امور کشمیر نے شرکت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری امور کشمیر و جی بی نے کمیٹی کو گزشتہ اجلاسوں میں دی گئی سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر نے لائن آف کنٹرول پر چکوٹھی اور تیتری نوٹ کے تجارتی کراسنگ پوائنٹس پر پہلے 280ملین کی لاگت کے 2سکینرز مانگے تھے اب آزاد حکومت نے مزید 5نئی سکیننگ مشینوں کیلئے رقم مانگی ہے۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ آزاد کشمیر حکومت 5 نئی سکیننگ مشینوں کی جوازیت بارے کمیٹی کو تفصیلی طور پر آگاہ کرے کیونکہ کمیٹی کے خیال میں کراسنگ پوائنٹس پر 2مشینیں کافی ہیں۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر پونچھ میڈیکل کالج کی عمارات کی تعمیر کیلئے فنڈز کی منظوری دی گئی ہے جبکہ مظفر آباد اور میرپور کے میڈیکل کالجز کے لئے فنڈز کی ایکنک پہلے ہی منظوری دے چکی ہے