چند صیہونی خاندان جنگیں نافذ کر کے دنیا کی آبادی 1 ارب تک لانا چاہتے ہیں، ڈاکٹر مجاہد کامران

بدھ 25 نومبر 2015 20:57

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 نومبر۔2015ء ) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ نیو ورلڈ آرڈر چند صیہونی خاندانوں کے دنیا بھر میں دائمی تسلط کا نام ہے اور وہ جنگیں نافذ کر کے دنیا کی آبادی ایک ارب تک لانا چاہتے ہیں جبکہ گزشتہ 65 برسوں میں 75 کروڑ مسلمان جنگوں، قحط، علاج معالجے کی سہولیات کی عدم فراہمی وغیرہ کے باعث غیر طبعی طور پر لقمہ اجل بن چکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مغربی کارپوریشنز چین اور روس کے ساتھ امریکہ کی جنگیں کرانا چاہتی ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی اورینٹل کالج کے دوسرے سالانہ جلسہء عطائے اسناد کی شیرانی ہال اولڈ کیمپس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر پرنسپل اورینٹل کالج پروفیسر ڈاکٹر عصمت اﷲ زاہد، چیئرمین شعبہ اردوڈاکٹر محمد کامران، چیئرمین شعبہ فارسی ڈاکٹر معین نظامی، چیئرمین عربی ڈاکٹر خالق داد، چیئرپرسن شعبہ کشمیریات مسز نصر ت یاسمین ناصر،فیکلٹی ممبران اور طلباء وطالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ ان صیہونی خاندانوں نے اپنے آپ کو خفیہ رکھا ہوا ہے اور دنیا کے اہم بڑے بینکوں کے مالک ہیں اور ان کی دولت دنیا کے تمام ممالک کے جی ڈی پیز سے ذیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا جی ڈی پی 17 ٹریلین ڈالر ہے جبکہ صرف ایک صیہونی خاندان راتھس چائلڈRothsChild کی دولت کا تخمینہ 231 ٹریلین ڈالر لگایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ناٹو کی ایجنسیاں دنیا بھر میں دہشت گردی کر رہی ہیں اور پاکستان میں بھی چائنہ پاکستان اکنامک کاریڈور کو ناکام بنانے کے لئے ناٹو کی ایجنسیاں دہشت گردی کو فروغ دیں گی اور یہ ایجنسیاں مالدار بینکارخاندانوں کے ایماء پر دہشت گردی کرتی ہیں اور رفرانس میں ہونے والی دہشت گردی میں بھی یہ ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرانس میں دہشت گردی کی وجوہات میں فرانس کا لیبیا میں فوج نہ بھیجنے کا فیصلہ، یوکرائن سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ اور یونان کے یورپی یونین میں شامل ہونے کے معاملہ میں غیر جانبدارہنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ترکی امریکہ کے لئے وہ کردار ادا کر رہا ہے جو پہلی افغان جنگ میں پاکستان نے کیا۔انہوں نے طلباء وطالبات کو نصیحت کی کہ وہ مطالعے کی عادات اپنائیں اور اپنے مضمون پر حاوی ہوں۔ انہوں نے کامیاب ہونے والے طلباء وطالبات اور کانووکیشن کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عصمت اﷲ زاہد نے کہا کہ اورینٹل کالج کے دوسرے کانووکیشن میں ایم فل کی 8 اور ایم اے اردو، پنجابی، کشمیریات، فارسی اور عربی کے 187 طلباء وطالبات میں ڈگریاں تقسیم کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ اورینٹل کالج میگزین اور مجلہ تحقیق کے علاوہ شعبہ عربی ، فارسی، اردو، پنجابی اور کشمیریات سے باقاعدہ تحقیقی مجلات کے اجرا، اساتذہ کی کتب کی اشاعت، بین الاقوامی کانفرنسز، سیمینارز، مشاعرے ، مذاکرے،بیرونی ممالک کی کانفرنسز میں اساتذہ کی شرکت وغیرہ کے لئے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کے تعاون پر شکر گزار ہیں۔

متعلقہ عنوان :