بنگلہ دیش میں پاکستان کی حمایت پر سیاسی رہنماؤں کو پھانسیاں انتقامی کاروائیوں کی بدترین مثال ہیں‘حسینہ واجد حکومت مودی سرکار کے ایما پر انسانی حقوق کی دھجیاں اڑارہی ہے‘اقوام متحدہ نے صورتحال کا نوٹس نہ لیا تو خطے کے امن کو مزید خطرات لاحق ہوجائینگے

پاکستان جمہوری اتحاد کے مرکزی صدرمحمد جمیل ملک کا بیان

بدھ 25 نومبر 2015 20:57

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 نومبر۔2015ء ) پاکستان جمہوری اتحاد کے مرکزی صدرمحمد جمیل ملک نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں پاکستان کی حمایت پر سیاسی رہنماؤں کو پھانسیاں انتقامی کاروائیوں کی بدترین مثال ہیں،حسینہ واجد حکومت مودی سرکار کے ایما پر انسانی حقوق کی دھجیاں اڑارہی ہے،اقوام متحدہ نے صورتحال کا نوٹس نہ لیا تو خطے کے امن کو مزید خطرات لاحق ہوجائینگے،آج یہاں ایک بیان میں انہوں نے کہا بنگلہ دیش کی وزیر اعظم پاکستان دشمنی میں اندھی ہوچکی ہیں اورنام نہاد ٹرائل کورٹس کے ذریعے پاکستان کی حمایت پر جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں کے سینئر رہنماؤں کو پھانسیاں دی جارہی ہیں ،بنگلہ دیشی حکومت کے ظلم وبربریت پراقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی مجرمانہ خاموشی انکے دوہرے معیار کی عکاس ہے،پاکستان کی حکومت نے بھی حسینہ واجد کی انتقامی کاروائیوں کیخلاف مؤثر احتجاج ریکارڈ نہیں کرایا،انہوں نے کہابھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے بنگلہ دیش میں پھانسی کی سزاؤں پر تیزی سے عمل درآمد کروارہاہے اور وزیر اعظم حسینہ واجد بھارتی وزیر اعظم کی آلہ کار بن کر پاکستان کے محسنوں کی موت کے پروانے پردستخط کررہی ہیں۔