قومی اسمبلی میں اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2015 سمیت 3حکومتی بل اتفاق رائے سے منظور ،پاکستان بیت المال ترمیمی بل 2015سمیت 2نئے بل منظوری کیلئے ایوان میں پیش

اینٹی لانڈرنگ ترمیمی بل کے ذریعے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کو مزید موثر بنادیاگیا ، رقم کی غیر قانونی ترسیل کے ساتھ جائیداد کی غیر قانونی منتقلی بھی قابل جرم قرار

بدھ 25 نومبر 2015 17:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 نومبر۔2015ء) قومی اسمبلی میں اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2015 سمیت 3حکومتی بل اتفاق رائے سے منظور کرلئے گئے جبکہ پاکستان بیت المال ترمیمی بل 2015سمیت 2نئے بل منظوری کیلئے ایوان میں پیش کر دیئے گئے، گورنمنٹ بیع معجل فنانسنگ رولز2015 اور پاکستان کے قوانین کی طباعت کی غلطیوں سے پاک اشاعت بل 2015بارے قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کی رپورٹ بھی ایوان میں پیش کر دی گئی، اینٹی لانڈرنگ ترمیمی بل کے ذریعے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کو مزید موثر اور مضبوط بنایا گیا ہے اور اس میں رقم کی غیر قانونی ترسیل کے ساتھ جائیدد کی غیر قانونی منتقلی کو بھی قابل جرم بنایا گیا ہے اور دہشت گردی کی سپورٹ کیلئے رقوم یا جائیداد کی منتقلی پر بھی قابل عمل ہو گا، بل کو ایف اے ٹی ایف کی جانب سے وضع کردہ بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے کی ترامیم بھی بل کاحصہ ہیں، ان ترامیم کے ذریعے حکومت کو منی لانڈرنگ میں ملوث جرائم اور جائیداد بارے سراغ،تفتیش اورقانونی چارہ جوئی کے مزید اختیارات دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو منظور ہونے والے تینوں بل وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے منظوری کیلئے پیش کئے، اپوزیشن نے بلوں کی مخالفت کی نہ ہی ان میں کوئی ترامیم پیش کیں، بلوں میں رائے شماری کے دوران انہیں اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا، قبل ازیں اسحاق ڈار نے ڈیپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن بل 2015جبکہ وزیر موسمی تبدیلی زاہد حامد نے پاکستان بیت المال ترمیمی بل 2015 ایوان میں پیش کئے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو مزید غور و خوض کیلئے بھجوا دیا گیا، وزیرخزانہ نے گورنمنٹ بیع معجل فنانسنگ فیسلٹی رولز 2015 کی دستاویزات بھی ایوان میں پیش کیں جبکہ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے چیئرمین محمود بشیر ورک نے پاکستانی قوانین کی ازسرنو طباعت بل 2015بارے کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔