رابطہ عالم اسلامی ‘ پاکستان علماء کونسل کاانتہاپسندی ،دہشتگردی اور عالم اسلام کے مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جدوجہد کرنیکا اعلان

مسلم علماء ‘ مفکرین دہشتگردی اور انتہاء پسندی کو قرآ ن و سنت کی تعلیمات کے منافی سمجھتے ہیں،خادم الحرمین الشریفین مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن جدوجہد کر رہے ہیں‘ڈاکٹر عبد اﷲ المحسن الترکی

بدھ 25 نومبر 2015 17:43

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 نومبر۔2015ء ) رابطہ عالم اسلامی اور پاکستان علماء کونسل نے بڑھتی ہوئی انتہاپسندی ،دہشتگردی اور عالم اسلام کے مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جدوجہد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہاپسندی اور دہشتگردی کا اسلام اور قرآن و سنت کی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ،علماء اسلام کو ہر قسم کی مصلحتوں سے بالاتر ہوکر عوام الناس کو انتہاپسندی ، دہشتگردی کے خاتمے اور عصر حاضر کے تقاضوں کے حل کیلئے قرآن و سنت سے رہنمائی دینی ہوگی۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل اور رابطہ عالم اسلامی کے قائدین کے درمیان ایک مشترکہ اجلاس کے بعد کہی گئی ۔ اجلاس کے مہمان خصوصی رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبد اﷲ المحسن الترکی تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ،رابطہ عالم اسلامی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدہ عتین ،مکتبۃ الدعوہ کے ڈائریکٹر محمد احمد دوسری،پاکستان علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی،راسخ الکشمیری،حافظ محمد امجد،مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج،مولانا سعیداحمد عنایت اﷲ ،مولانا عبد الحمید وٹو،مولانا الحمید صابری اور دیگر علماء و مشائخ بھی شریک تھے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان علماء کونسل اور رابطہ عالم اسلامی (مسلم ورلڈ لیگ) انتہاء پسند اور تشدد پسند قوتوں کے خلاف مسلم نوجوانوں علماء ، آئمہ اور خطباء کو عصر حاضر کے علوم سے آگاہی کیلئے مشترکہ جدوجہد کرے گی۔ داعش اور اس جیسی تنظیمیں مسلمانوں کے مسائل میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں ۔ عالم اسلام کے مسائل منصفانہ انداز میں حل کرنے کی ضرورت ہے ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر الترکی نے کہا کہ عالم اسلام کا دہشت گردی ، انتہاء پسندی اور داعش جیسی تنظیموں سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔مسلم امہ انتہاء پسند اور دہشت گرد تنظیموں سے مکمل برأت کا اعلان کرتی ہے۔ مسلم علماء اور مفکرین دہشت گردی اور انتہاء پسندی کو قرآ ن و سنت کی تعلیمات کے منافی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ عالم اسلامی پوری دنیا کے اندر مسلمانوں کی وحدت اور اتحاد کیلئے کوشاں ہے اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ان کی ولی عہد مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن جدوجہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کی رہنمائی کیلئے علماء ، مفکرین اور دانشوروں کو بھر پور کردار ادا کرنے کیلئے میدان عمل میں آنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام نہ صرف مسلمانوں بلکہ غیر مسلموں کے حقوق کا بھی محافظ ہے اور کسی بھی بے گناہ کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے۔ جو کچھ فرانس میں ہوا اس کی تائید اور حمایت نہیں کی جا سکتی۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ شام سے لے کر یمن کے مسئلہ تک پاکستان علماء کونسل سعودی عرب کے مؤقف کی حمایت کرتی ہے اور عالمی حالات کے تناظر میں پاکستان ، ترکی اور سعودی عرب کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ارض حرمین الشریفین کا تحفظ اور دفاع ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے اور کسی بھی شر پسند قوت کو ارض حرمین الشریفین کے امن سے نہیں کھیلنے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل امن اورسلامتی کا پیغام لے کر جدوجہد کر رہی ہے اور ہمارا یہ پیغام پوری دنیا کیلئے واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل اور رابطہ عالم اسلامی کے درمیان عالم اسلام کے مسائل پر اتفاق ایک تاریخی فیصلہ ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے ہمیشہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں غیر مسلموں کے حقوق کا تحفظ کیا ہے۔ پاکستان میں آج غیر مسلم اور اقلیتیں محفوظ ہیں جبکہ ہندوستان میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں کے ساتھ جو ظلم اور زیادتی کی جا رہی ہے اس پر پورے عالم اسلام کو آواز بلندکرنی چاہیے۔

انہوں نے بنگلہ دیش میں پاکستان سے محبت رکھنے والوں کو پھانسیوں کی سزاؤں پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا۔ اجلاس کے اختتام پر پاکستان علماء کونسل کی طرف سے ڈاکٹر عبد اﷲ بن عبد المحسن الترکی کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا۔اجلاس سے کیپٹن صفدر ، عبد التین ڈائریکٹر جنرل رابطہ عالم اسلامی ، محمد بن سعید الدوسری ، ڈاکٹر احمد علی سراج ، راسخ کشمیری ، سفیر فلسطین ، سفیر اردن ، سفیر مصر نے خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :