جس ملک میں جج انصاف نہ دیں اور علماء کرام قرآن و سنت کی بجائے فرقہ بندی اور نوجوانوں کو گمراہ کرنے کا درس دیں وہ معاشرہ کبھی ترقی نہیں کرتا ؛صدر ممنون حسین

بدھ 25 نومبر 2015 16:26

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 نومبر۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ جس ملک میں جج انصاف نہ دیں اور علماء کرام قرآن و سنت کی بجائے فرقہ بندی اور نوجوانوں کو گمراہ کرنے کا درس دیں وہ معاشرہ کبھی ترقی نہیں کرتا ، موجودہ حکومت نے ملک سے کرپشن اور بدعنوانی ختم کرنے کا تہیہ کررکھا ہے اور دو ہزار اٹھارہ تک ملک سے نہ صرف توانائی بحران ختم ہوگا بلکہ روزگار کے ساتھ ساتھ ملک ترقی بھی کریگا ، صدر نے یہ بات فیصل آباد کے صنعتکاروں اور ایکسپورٹرز سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

صدر نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ ہمارے ملک کے تاجر ، صنعتکار ٹیکس دینے سے گریزاں ہیں اگر یہ صنعتکار ، تاجر ایکسپورٹرز صحیح طریقے سے ٹیکس ادا کریں تو ملک کو کسی بیرونی امداد کی ضرورت نہ ہو انہوں نے کہا کہ گزشتہ سولہ سال سے ملک میں کوئی ڈیم نہیں بنایا گیا جو لوگ بغیر سوچے سمجھے باتیں کرتے ہیں انہیں چاہیں تھا کہ وہ اپنے دور حکومت میں ڈیم بنا دیتے تاکہ آج ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ نہ ہوتی انہوں نے خاص کر جنرل پرویز مشرف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا وہ آمر مطلق اور ڈکٹیٹر تھے انہیں چاہیے تھا کہ وہ اس وقت کالا باغ ڈیم بنا دیتے اگر اختلاف یا سیاسی مسئلہ ہوگیا تو کالا باغ ڈیم کی بجائے بھاشا ڈیم پر کام شروع ہوجانا چاہیے تھا مگر ان ڈکٹیٹروں نے بھی سوائے اپنے اقتدار کو طول دینے کے اور کوئی کام نہیں کیا انہوں نے کہا کہ کرپٹ اور بدعنوان لوگوں کے چہرے منحوس ہوتے ہیں اور عوام کو تاجروں، صنعتکاروں کو ایسے کرپٹ لوگوں سے دور رہنا چاہیے تاکہ انہیں حساس ہو کہ لوگ ہم سے نفرت کرتے ہیں

انہوں نے کہا کہ آج سے تیس پنتیس سال پہلے جب کوئی رشتہ لینے گھروں میں آتے تھے تو پہلے جب انہیں پتہ چلتا تھا کہ یہاں کا رہنے والا کرپٹ اور بددیانت راشی ہے تو وہ رشتے سے جواب دے دیا کرتے تھے مگر آج کرپشن اور بددیانتی پر فخر محسوس کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ایماندار لوگوں کو آگے لائے اس سے ملک اور ہم سب کا فائدہ ہے کوریا اور چین جیسے ملکوں نے ترقی کرلی کیوں کہ وہاں کا معاشرہ اور حکومتیں کرپشن اور بدعنوانی نہیں کرتے انہوں نے صنعتکاروں اور ایکسپورٹرز سے اپیل کی کہ وہ رحم کریں اور ٹیکس ادا کریں اور انہیں چاہیے کہ حکومت پر اعتماد کرتے ہوئے اس کا ساتھ دیں تاکہ جو منصوبہ سازشروع ہوئے ہیں وہ کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ سکیں انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی خوش قسمتی ہے کہ سعودی عرب ، چین ترکی اور دیگر ممالک ہماری مدد کررہے ہیں اور جو لوگ جھوٹ بولتے ہیں عوام اور دیگر طبقہ کو چاہیے کہ ان کو رد کرے انہوں نے کہاکہ دو ہزار اٹھارہ تک جب منصوبہ جات مکمل ہوجائینگے تو ملک سے گیس اور لوڈ شیڈنگ کی قلت نہ ہوگی اب میں یقین دلاتا ہوں کہ یہ ملک ٹھیک ہوجائے گا انہوں نے کہا کہ آبادی کو کنٹرول کرنا بہت ضروری ہے اب بنگلہ دیش نے بھی اپنی آبادی پر کنٹرول کیا ہے اور علمائے کرام کو چاہیے کہ وہ ایسے فتوے جاری کرے تاکہ آبادی کنٹرول ہوسکے اگر ایسا نہ کیا گیا تو قدرتی آفات کے ذریعے کسی نہ کسی ذریعے آبادی کم ہوتی جائے گی

متعلقہ عنوان :