بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی رہنماؤں کی پھانسیاں ؛ 1974 معاہدے کی خلاف ورزی پر قومی اسمبلی میں دوسرے روز بھی آوازیں گونجتی رہیں

بنگلہ دیش کے سفیر کو بلا کر اس گھناؤنے اقدام پر شدید احتجاج کیا جائے ؛ اراکین کا مطالبہ، بنگلہ دیش کے سفیر کو بلا کر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرائینگے ؛شیخ آفتاب کی یقین دہانی

بدھ 25 نومبر 2015 16:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 نومبر۔2015ء) بنگلہ دیشکی جانب سے 1974ء کے معاہدے کیخلاف ورزی کرتے ہوئے جماعت اسلامی اورنیشنل پارٹی کے بے گناہ لوگوں کو پھانسی دینے کیخلاف قومی اسمبلی میں دوسرے روز بھی آوازیں گونجتی رہیں، اراکین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بنگلہ دیش کے سفیر کو بلا کر اس گھناؤنے اقدام پر شدید احتجاج کیا جائے جبکہ شیخ آفتاب نے یقین دہانی کرائی کے بنگلہ دیش کے سفیر کو بلا کر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرائینگے ۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کے حالات اس وقت پوری دنیا کے سامنے ہیں بنگلہ دیش نے 1974ء کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے علی احسن مجاہد سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی اور صلاح الدین قادر سمیت قائد بی این پی کو پھانسی دی ہے اس پر پاکستان کو شدید تشویش ہے جواب میں وزیر انچارج برائے کابینہ ڈویژن شیخ آفتاب نے کہا کہ انیس سو چوہتر میں پاکستان بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان معاہدہ ہوا تھا کہ اب ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر مستقبل کو سنوارنا ہے مگر تین دہائیاں گزرنے کے بعد بھی بنگلہ دیش کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس پر پاکستان کو شدید تشویش ہے ان واقعات پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں مذمت کی گئی ہے اور ایسے واقعات کو دوبارہ مستقبل میں نہ ہونے کی بھی بنگلہ دیش سے کہا گیا ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے سفیر کو معاہدے کی خلاف ورزی پر بلا کر شدید احتجاج کیاجائے گا کیونکہ اس مسئلے پر پاکستان کو شدید تشویش ہے