قومی اسمبلی ، جے یو آئی اور جماعت اسلامی کی شدید مخالفت، حکومت نے حلال فوڈ اتھارٹی بل پر پسپائی اختیار کرلی

بدھ 25 نومبر 2015 16:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 نومبر۔2015ء) قومی اسمبلی میں جے یو آئی اور جماعت اسلامی کی شدید مخالفت پر حکومت نے حلال فوڈ اتھارٹی کے قیام کے حلال فوڈ اتھارٹی بل 2015ء پر پسپائی اختیار کرلی، بل اتفاق رائے کے حصول کیلئے کل جمعرات تک ملتوی کر دیا گیا، جے یو آئی اور جماعت اسلامی کے ارکان نے حرام اجزاء پر مشتمل فوڈ آئٹمز کی درآمد روکنے کا اختیار حلال فوڈز اتھارٹی کو تفویض کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

بدھ کو وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر کی عدم موجودگی میں وزیر موسمی تبدیلی زاہد حامد نے بل ایوان میں منظوری کیلئے پیش کیا۔

(جاری ہے)

شق وار منظوری کے دوران جے یو آئی کی نعیمہ کشور نے بل کی شق5اور 17 میں دو ترامیم پیش کیں، شق 5 میں ترمیم کو ایوان نے مسترد کر دیا جس کے ذریعے فوڈ اتھارٹی کے ممبران میں 2ارکان پارلیمنٹ ایک سینیٹر اور ایک رکن اسمبلی کو شامل کرنے کی تجویز دی گئی، شق17 میں جے یو آئی رکن نے ترمیم پیش کی جس کے تحت فوڈ اتھارٹی کو ملک میں برآمدی اشیاء کے ساتھ درآمدی اشیاء کی اجازت فراہم کرنے کا اختیار دینے کی تجویز دی گئی، وزیر موسمی تبدیلی زاہد حامد نے ترمیم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ درآمدی اشیاء کی درآمد روکنے یا اجازت فراہم کرنے کا اختیار کسٹم کے محکمے کا ہے، یہ اختیار فوڈ اتھارٹی کو نہیں دیا جا سکتا جس پر جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ بھی ترمیم کے حق میں اٹھ کھڑے۔