نیب کی بنیاد سیاستدانوں سے انتقام کیلئے رکھی گئی ، سیاستدان پہلے جیل میں سیاسی قیدی ہوتا تھا، اب چور اور ڈاکو کے القابات سے نوازا جاتا ہے‘ نائن الیون کے بعد مذہب کو اسی طرح دہشت گردی قرار دیا گیا‘ کشمیر کے حوالے سے بھارت کا رویہ جارحانہ اور پاکستان کیلئے عزائم انتہا پسندانہ ہیں

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ چیئرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمان کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 25 نومبر 2015 16:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 نومبر۔2015ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ چیئرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نیب کی بنیاد سیاستدانوں سے انتقام کیلئے رکھی گئی تھی ،سیاستدان پہلے جیل میں سیاسی قیدی ہوتا تھا، اب چور اور ڈاکو کے القاب سے نوازا جاتا ہے‘ نائن الیون کے بعد مذہب کو اسی طرح دہشت گردی قرار دیا گیا‘ کشمیر کے حوالے سے بھارت کا رویہ جارحانہ اور پاکستان کیلئے عزائم انتہا پسندانہ ہیں۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نریندر مودی اپنے رویے کی وجہ سے ہندوستان میں تنہا ہورہا ہے کھیل کا حالات کے ٹھیک اور خراب ہونے سے تعلق نہیں پاکستان کو منت سماجت سے گریز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا ایوان میں آنا خوش آئند ہے وزیراعظم آتے ہیں تو ایوان کی رونقیں بڑھ جاتی ہیں اور جب جاتے ہیں رونقیں ساتھ لے کر جاتے ہیں لیکن وہ جہاں بھی جائیں پارلیمنٹ کے نمائندہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کو مذہب کے ساتھ جوڑ کر مسلمانوں کو بدنام کرنا بین الاقوامی سیاست کا ایجنڈا ہے اور ہم اس میں پھنس چکے ہیں۔